واشنگٹن:
امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان بڑھتے تعلقات پر کئی سال سے پریشان ہوں۔
چند روز قبل امریکا کے مقابلے میں حلیف ممالک چین اور ایران کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے 25 سالہ اسٹریٹیجک معاہدے پر دستخط کیے گئے جس کے بعد سپر پاور امریکا اور نئی بائیڈن انتظامیہ میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی۔
چین اور ایران کے درمیان بڑھتی قربتوں نے امریکی صدر جو بائیڈن کو پریشان کیا ہوا ہے، جو بائیڈن اس سے قبل بھی متعدد بار چین سے کشیدہ تعلقات پر تشویش کا اظہار کرچکے ہیں تاہم حالیہ معاہدے پر بات کرتے ہوئے پہلی بار امریکی صدر نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ائیرپورٹ پر روانگی سے قبل صحافی کے سوال پر کہ کیا چین اور ایران کے درمیان معاہدہ پر خدشات ہیں، امریکی صدر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے تعلقات پر میں کئی سال سے فکر مند ہوں۔
واضح رہے کہ امریکا اور اقوام متحدہ کی جانب سے چین اور ایران پر تجارتی پابندیاں بھی عائد کی جا چکی ہیں جب کہ چینی اثرو رسوخ کے باعث جو بائیڈن نے برطانیہ کو چین کے دنیا بھر میں اقتصادی راہداری کے تحت سڑکوں کے جال ’’بیلٹ اینڈ روڈ‘‘ کی طرز کا نیا منصوبہ بنانے کی تجویز پیش کی ہے۔