واشنگٹن(پاکستان نیوز)صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ روسی صدر پوٹن کو اقتدار سے ہٹانے کی کوشش نہیں کریں گے ، نیویارک ٹائمز میں لکھے گے ایک مضمون میں اپنی فارن پالیسی کے اہم نکات کو اْجاگر کرتے ہوئے بائیڈن نے لکھا ہے کہ امریکہ یوکرین پر حملے کی پاداش میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو اقتدار سے ہٹانے کی کسی قسم کی کوشش نہیں کرے گا، ہم نیٹو ممالک اور روس کے درمیان جنگ نہیں چاہتے، میں مسٹر پوٹن کے حالیہ اقدام سے متفق نہیں ہوں، پوٹن کے اقدامات کو غصہ سمجھتا ہوں، امریکہ ماسکو سے ان کی بیدخلی کی کوشش نہیں کرے گا۔ ہماری یہ پالیسی ہے کہ جب تک امریکہ یا ہمارے اتحادیوں پر حملہ نہیں ہوتا، ہم اس تنازع میں براہ راست ملوث نہیں ہوں گے۔ بائیڈن نے یوکرین کو مزید جدید راکٹ سسٹم بھیجنے کے منصوبے کا بھی اعلان کیا، یہ کہتے ہوئے کہ امریکہ کا مقصد ایک جمہوری، خود مختار اور خوشحال یوکرین کی سالمیت کو یقینی بنانا ہے۔ بائیڈن نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ وہ یوکرین کی حکومت پر جنگ کے خاتمے کے لیے کسی قسم کا دباؤ نہیں ڈالیں گے۔ امریکہ تنازع کے خاتمے کے لیے روس کے ساتھ مذاکرات کے لئے یوکرین کی حمایت کرے گا۔ اگرچہ امریکہ نے روسیوں سے لڑنے کے لیے یوکرین میں اپنی فوجیں نہیں بھیجیں البتہ اس نے یوکرین کی فوج کو جدید ہتھیاروں کی صورت میں کافی مدد فراہم کی ہے۔ امریکہ نے یوکرین کو اربوں ڈالر کی سیکورٹی امداد بھیجی ہے اور 700 ملین ڈالر کا ایک اور پیکج تیار کر رہا ہے۔ کانگریس نے آنے والے مہینوں میں یوکرین کو 40 بلین ڈالر کی سیکورٹی، اقتصادی اور انسانی امداد کی منظوری دی ہے۔