واشنگٹن( پاکستان نیوز) نیشنل انٹیلی جنس ادارے کے سابق قائم مقام ڈائریکٹر رچرڈ ایلن گرینیل نے الزام عائد کیا ہے کہ صدر جو بائیڈن کے اندرون خانہ چینی صدر شی جن پنگ کے خاندان اور چینی کمیونسٹ پارٹی کے اعلٰی عہدیداران کے ساتھ خصوصی مراسم ہیں لہذا ایک خصوصی کمیشن بنایا جائے جو اس تعلقات کے بارے تحقیقات کرئے۔انہوں نے کہا کہ صدر بائیڈن کے لیپ ٹاپ کو قبضہ میں لیا جائے اس کے زریعے یہ انکشاف حقیقت میں بدل جائے گا کہ بائیڈن خاندان کے چینی کمیونسٹ پارٹی سے منسلک چینی تاجروں کے ساتھ گہرے مالی مراسم ہیں۔ امریکی کانگریس کی رکن لیزا میک کلین اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر چینی کمیونسٹ پارٹی کے جن دو ہزار افراد پر پابندیاں عائد کرنے کے ایک بل پر سرگرم ہیں، وہ اس تجویز کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ ٹھوس حقائق سامنے آچْکے ہیں کہ صدر بائیڈن ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت چین کو نیا ورلڈ آرڈر جاری کرنے کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔ ریپبلکن اراکین صدر بائیڈن پر ایسے ہی الزامات عائد نہیں کر رہے کیونکہ بائیڈن انتظامیہ چین کے بارے نرم گوشہ رکھتی ہے۔ ماضی میں چینی سرمایہ کار بائیڈن خاندان کی مدد کرتے رہے ہیں۔ معروف مصنف پیٹر شوئزر نے اپنی نئی کتاب، ریڈ ہینڈڈ: ہاو امریکن ایلیٹس گیٹ ریچ ہیلپنگ چائنا وِن ، میں اس بات کا پردہ فاش کیا ہے کہ بائیڈن فیملی اور دیگر امریکی حکام چینی مالیاتی اداروں سے منسلک لوگوں کے ساتھ کاروباری معاملات میں فائدہ اْٹھا رہے ہیں۔