ریاست کی کل آبادی آٹھ ملین پر مشتمل ، ہر مذہب اور تمدن سے تعلق رکھنے والے لوگ بستے ہیں، ہر تنظیم ادارہ اپنے اپنے دائرہ اختیار میں کام کرتا ہے
نیویارک (پاکستان نیوز) نیو یارک کثیر الثقافتی ریاست ہے جو آٹھ ملین کی آبادی پر مشتمل ہے جہاں ہر مذہب اور تمدّن سے تعلق رکھنے والے لوگ بستے ہیں۔
ریاست کا قانون اتنا مضبوط ہے کہ ہر تنظیم اور ادارہ اپنے اپنے دائرہ اختیار میں کام کرتا ہے، نظریات کے تنوع کے باوجود لوگ تصادم کی بجائے مفاہمت کے بندھن میں بندھے ہیں۔نیو یارک سٹیٹ کے گورنرAndrew Cuomo( اینڈریو کو مو)نے مختلف مذاہب اسلام، یہودیت، عیسائیت، بدھ ازم، ھندو ازم، سکھ ازم اور دیگر عقائد کے راہنما و¿ں کو فروری 25 منگل کی صبح 10 بجے Roosevelt Hotel Manhattan New York میں interfaith breakfast (بین المذاہب ناشتے) پر مدعو کیا۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی Martin Luther king 111 تھے۔ واضح رہے کہ یہ اس مارٹن لوتھر کنگ کے بیٹے ہیں جس نے امریکہ میں سول رائٹس کی کامیاب تحریک چلا کر نسلی امتیاز کا خاتمہ کیا ، نیو یارک کی دینی، سیاسی اور سماجی تقریبات کے روح رواں قبلہ پیر سید تصور الحسن گیلانی شاہ صاحب پہلے سے تشریف فرما تھے کسی بھی تقریب میں میرے قابل صد تکریم دوست پیر سید مخدوم تصور الحسن گیلانی شاہ کی موجودگی میرے لئے ہمیشہ کی طرح راحت جاں ہوتی ھے آپ نے پرتپاک استقبال کیا۔امام احمد علی سے بھی ملاقات ہوئی جو دین اور کمیونٹی کے لئے فعال اور جاندار کردار ادا کر رہے ہیں۔ سیاسی راہنما دانش ملک صاحب۔ احمد جان صاحب اور ڈاکٹر شوکت صاحب سمیت بعض پاکستانی دوستوں سے بھی ملاقات ہوئی۔گورنر نے اپنے خطاب میں مذہبی ہم آہنگی اور شدت پسندی کے خاتمے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ مارٹن نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ میں رنگ، نسل، اور مذہب کی بنیاد پر امتیاز ختم کر نے کی جہد و جہد کو کامیاب کرنے میں مذہبی راہنماو¿ں نے بنیادی کردار ادا کیا ھے مذہبی لیڈرز کے بغیر یہ تحریک کامیاب نہیں ہو سکتی تھی۔مختلف مذاہب کے راہنماو¿ں سے باہمی ملاقات اور گفتگو بڑی مفید اور دلچسپ رہی۔