نیویارک (پاکستان نیوز) ٹرمپ حکومت کے آنے سے تارکین بڑی مشکل میں پھنس گئے ہیں ، نیویارک کے مہاجر کیمپ کے باہر تارکین کی لمبی قطاریں لگ گئیں جوکھلے آسمان تلے سونے پر مجبور ہیں ، میئر ایرک ایڈم کے دفتر نے کہا کہ نیویارک سٹی میڈیکل سروسز کمپنی کے ساتھ اپنا تعلق ختم کر دے گا جس کی ذمہ داری بین الاقوامی تارکین وطن کی آمد کی دیکھ بھال کی ذمہ داری ہے، واشنگٹن ٹائمز کے روزنامہ تھریٹ اسٹیٹس کے مطابق امیگریشن کے نئے وزیر مسٹر ہومن ایک سخت موقف رکھنے والی شخصیت ہیں ، مسٹر ملر اپنی پہلی مدت میں مسٹر ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی کے معمار تھے۔ ان کا اور مسٹر ہومن کا نام دینا مسٹر ٹرمپ کی سرحدی بحران کو حل کرنے کی کوششوں کا ایک جارحانہ آغاز ہے۔متعدد رپورٹس کے مطابق مسٹر ٹرمپ نے اپنی خارجہ پالیسی ٹیم کے لیے دو سرفہرست انتخاب بھی طے کر لیے ہیں، پیر کو فاکس نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں، مسٹر ہومن نے مسٹر ٹرمپ کے بڑے پیمانے پر ملک بدری کے وعدوں کو پورا کرنے کی ایک وسیع کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ ان غیر قانونی تارکین سے شروع کرے گی جن کا مجرمانہ ریکارڈ ہے یا قومی سلامتی کو خطرہ ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 1.1 ملین غیر قانونی تارکین وطن جنہوں نے ملک بدری کے احکامات کی تعمیل کرنے سے انکار کر دیا ہے وہ بھی ترجیحی ہدف ہوں گے۔مسٹر ہومن نے کہا کہ سینکچری سٹی غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدری سے بچانے کے قابل نہیں ہوں گے۔