نیویارک (پاکستان نیوز) موسم سرما کے دوران بجلی اور گیس کے بلوں کی ادائیگی کے لیے حکومت تعاون پر غور کیا جا رہا ہے ، سینیٹ میں اکثریتی لیڈر چک شومر نے کہا کہ گزشتہ برس بھی بہت سے اوسط آمدنی والے صارفین اپنے گیس اور بجلی کے بل ادا کرنے سے قاصر تھے جس پر حکومت کو امدادی پیکج متعارف کروانا پڑا تھا ، رواں موسم سرما میں بھی گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے صارفین پر بوجھ بڑھے گا ، کرونا کی وجہ سے عالمی سطح پر گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے ، نیو ہائیڈ پارک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ یہ میری ذمہ داری ہے کہ صارفین کے مشکلات سے دوچار ہونے سے قبل حکومتی سطح پر” لو انکم ہوم انرجی اسسٹنس پروگرام” متعارف کروایا جائے ، میری کوشش ہوگی کہ حکومتی سطح پر صارفین کو 100 ملین ڈالر کے پیکج کی سہولت دی جائے تاکہ لوگ بے فکری سے موسم سرما کے دوران اپنے گھروں کو گیس اور بجلی سے گرم رکھ سکیں ، چک شومر نے حکومتی پیکج متعارف کروانے کے لیے اسمبلی اراکین اینا کپلان ، جینا سیلٹی اور جوڈی کا تعاون حاصل کر لیا ہے ۔امدادی پروگرام کے لیے تمام ایسے افراد کوالیفائی کر سکیں گے جن کی آمدنی حکومتی متعین کردہ معیار کے مطابق 60 فیصد سے زائد نہیں ہے ، انھوں نے کہا کہ صارفین کو موسم سرما کے بلوں میں 21 فیصد تک اضافے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ، گیس کی قیمتوں میں 21 فیصد اضافہ متوقع ہے جبکہ لانگ آئی لینڈ کے صارفین کو 26 فیصد اضافے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ گزشتہ سال ناسو کائونٹی کے 1800 سے زائد صارفین کو امدادی پروگرام کا حصہ بنایا گیا تھا جبکہ سفوک کائونٹی میں طلب تین گنا بڑھ گئی تھی ، سات ہزار سے زائد صارفین کو ایمرجنسی کی سطح پر امداد فراہم کی گئی ، شومر نے 31 ہزار ڈالر تک کمانے والے افراد کو اس پیکج کے لیے اہل قرار دے دیا ۔