ایمازون کے ملازمین کی تاریخی ہڑتال

0
75

نیویارک (پاکستان نیوز) ایمازون کمپنی کو ملازمین کی جانب سے تاریخی ہڑتال کا سامنا ہے جس کے دوران ہزاروں ورکرز نے ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے ، ملازمین کی یونین کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ کمپنی ان کے ساتھ طے کردہ معاہدہ پر عملدرآمد کو یقینی بنائے جس میں تنخواہوں میں اضافے اور دیگر مراعات شامل ہیں ، ایمازون کے مطابق یونین کی جانب سے جاری ہڑتال کی وجہ سے ان کے روز مرہ معمولات میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی ، ہڑتال سے کمپنی اور ملازمین کی کارکردگی متاثر نہیں ہوگی ، نیویارک شہر میں ایمیزون کے ورکرز نوکری چھوڑ رہے ہیں اور بڑھتی ہوئی ہڑتال میں شامل ہو کر ای کامرس کمپنی کو سودے بازی کی میز پر ملنے اور حتمی لیبر معاہدے تک پہنچنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔سال کے مصروف ترین آن لائن شاپنگ اور شپنگ سیزن میں سے ایک سمجھے جانے والے حالیہ دنوں میں دسیوں ہزار کارکن ہڑتال پر چلے گئے ہیں۔آدھی رات کو، اسٹیٹن آئی لینڈ کے JFK8 گودام کی نمائندگی کرنے والی یونین نے اپنے اراکین کو ہڑتال کا اعلان کیا اور مزید 5,500 کارکنوں کو مزدور تحریک کو بڑھانے میں شامل کیا۔ ہڑتال پر موجود دیگر سہولیات میں کوئنز، نیویارک، اٹلانٹا، جارجیا، اسکوکی، الینوائے، سان فرانسسکو، اور جنوبی کیلیفورنیا میں تین دیگر مقامات شامل ہیں۔اسٹیٹن آئی لینڈ پر ہڑتالی کارکنوں کو ہفتے کے روز نیویارک کے اٹارنی جنرل کی جانب سے حمایت کو فروغ ملا، ایمیزون کے کارکن زیادہ اجرت اور کام کے محفوظ حالات کے مستحق ہیں۔ٹیمسٹرز کا کہنا ہے کہ وہ ایمیزون کی 10 سہولیات میں تقریباً 10,000 کارکنوں کی نمائندگی کرتے ہیں، ایمیزون اپنے گوداموں اور کارپوریٹ دفاتر میں 1.5 ملین افراد کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے۔یونین نے یہ نہیں بتایا کہ کتنے کارکن ہڑتال میں حصہ لے رہے ہیں اور نہ ہی یہ کب تک جاری رہے گی۔ میٹرو نیو یارک میں مقامی ٹیمسٹرس یونین کے صدر وینی پیرون نے جمعرات کو کہا کہ واک آؤٹ “جتنا وقت لگے گا” جاری رہے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here