اسلام آباد:
کوروناوبا کے باعث آج 137 افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ تقریباً ساڑھے 5 ہزار مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 68 ہزار 002 کورونا ٹیسٹ کئے گئے، جس کے بعد مجموعی کووڈ 19 ٹیسٹس کی تعداد 11,272,53 ہوگئی ہے۔
کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 5 ہزار 445 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس طرح پاکستان میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 766,882 ہوگئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک سندھ میں 2 لاکھ73 ہزار 466 ، پنجاب میں 2 لاکھ 73 ہزار 566، خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ 7 ہزار 309، اسلام آباد میں 70 ہزار 609، بلوچستان میں 21 ہزار ، آزاد کشمیر میں 15 ہزار 741 اور گلگت بلتستان میں 5 ہزار 191 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
کورونا کے فعال مریضوں کی تعداد
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ملک بھر میں کورونا کے فعال مریضوں کی تعداد83 ہزار 298 ہے۔ جب کہ 4 ہزار سے زائد مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
کورونا سے جاں بحق ہونیوالے افراد کی تعداد
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا سے مزید 137 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جس کے بعد اب اس وبا سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد مجموعی طور پر 16 ہزار 453 ہوگئی ہے۔
صحت یاب مریضوں کی تعداد
این سی او سی کے مطابق کورونا سے ایک دن میں 4 ہزار 286مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 667,131ہوگئی ہے۔
کورونا وائرس اوراحتیاطی تدابیر
کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیراختیارکرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازے کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکربیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔
سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پرکوئی اثرنہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔
پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اورہرایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اوروہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔