اسلام آباد(پاکستان نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل ڈویڑن بنچ نے یوسف رضا گیلانی کی چیئرمین سینٹ الیکشن کے خلاف انٹراکورٹ اپیل باقاعدہ سماعت کے لیے منظورکرکے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی، سیکرٹری قانون،سیکرٹری پارلیمانی افئیرز،پرایذائیڈنگ افسر ودیگر کو جواب کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 27اپریل تک ملتوی کردی۔سماعت کے دوران یوسف رضا گیلانی کے وکیل فاروق نائیک نے دلائل دیتے ہوئے کہا سنگل بنچ نے ہماری درخواست دو وجوہات کی بنا پر مسترد کر دی،چیئرمین سینٹ کے انتخابات الیکشن ایکٹ کے تحت نہیں بلکہ آئین پاکستان کے تحت ہوتے ہیں، سات ووٹ پریذائیڈنگ افسر نے مسترد کردیے اس بنیاد پر کہ ٹھپہ ٹھیک نہیں لگا۔ جسٹس عامرفاروق نے کہاآپ یہ کہہ رہے ہیں درخواست قابل سماعت ہونے پر آپ ہی کی درخواست مسترد ہوئی۔ فاروق نائیک نے کہا رولز اینڈ پروسیجر،آرٹیکل 60 میں چیئرمین سینٹ الیکشن کا کوئی طریقہ کار موجود نہیں، ر±ولز اور آئین بھی خاموش ہے ، عدالت نے کہا آپ یہ کہہ رہے ہیں چیئرمین الیکشن کاپروسیجر موجود نہیں وہ ایک پریکٹس سے ہورہے ہیں،فاروق نائیک نے کہا پریذائیڈنگ آفیسر نے بھی ووٹ ڈالا لیکن قانونی طور پر وہ نہیں ڈال سکتے تھے ،ہم پروسیڈنگ کو نہیں سات ووٹ مسترد کرنا چیلنج کر رہے ہیں،عدالت نے استفسار کیا متبادل فورم کے حوالے سے سنگل بنچ نے کیا کہا ہے ؟۔ فاروق نائیک نے کہاالیکشن ایکٹ کے تحت نہیں ہوتے اس لیے ووٹ مسترد کرنے کو چیلنج کرنے کا متبادل فورم موجود نہیں،اگر میں عدم اعتماد کی تحریک لیکر آوں تو اس کا مطلب ہے میں نے الیکشن قبول اور سات ووٹ مسترد ہونے کا فیصلہ مان لیا، سنگل بینچ نے میرٹ پردلائل نہیں سنے۔مزید سماعت 27 اپریل کو ہو گی۔