FBR کا اوورسیز پاکستانیوں کے اکائونٹ پر ڈاکہ، بغیر نوٹس رقوم نکلوا لیں

0
122

ہیوسٹن(نمائندہ خصوصی) پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض نہ ملنے اور حکومت کے پاس تنخواہیں دینے کے پیسے نہیں ہیں جس کی وجہ سے ایف بی آر اور اسحاق ڈار المعروف(اسحاق ڈالر) نے انوکھا کارنامہ انجام دیتے ہوئے بنک منیجر اور ڈپٹی کمشنرز کے دستخطوں سے اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ ایک بڑا فراڈ کرتے ہوئے لوگوں کے اکائونٹس سے کروڑوں روپے نکال لیے ہیں۔ نہ کوئی نوٹس نہ کوئی شنوائی، اکائونٹس سے بغیر کسی پروف کے رقم نکلوالی گئی۔ ایسا ہی ایک واقعہ ہیوسٹن میں موجود کمیونٹی رہنما اور بزنس مین رانا محمد ریاض کے ساتھ بھی پیش آیا ہے جن کے اکائونٹ جوکہ حبیب بنک سندر روڈ رائیونڈ لاہور برانچ میں تھا سے25لاکھ روپے سے زائد کی رقم نکلوا لی گئی ہے اور ان کو کوئی نوٹس تک نہیں دیا گیا ہے۔ بنک منیجر سے رابطہ کرنے پر بتایا گیا کہ یہ کارروائی ایف بی آر کی ایماء پر کی گئی ہے اور ڈپٹی کمشنر کے حکم پر آپ کے اکائونٹ سے رقم ایف بی آر کو ٹرانسفر کر دی گئی ہے۔ رانا ریاض کے استفسار پر آپریشنل منیجر علی رضا نے بتایا کہ ہمیں یہ کہا گیا تھا کہ ہمارے پاس آرڈر موجود ہے اس لیے یہ تمام رقم بذریعہ ڈرافٹ ہمیں فراہم کی جائے، ہم لوگ مجبور تھے، اس لیے ہمیں ایسا کرنا پڑا۔ رانا ریاض کا بذریعہ وکیل ڈپٹی کمشنر سے رابطہ کرنے پر معلوم ہوا کہ ان کی ٹیکس ریٹرنز جمع نہیں کروائی گئیں جس کی بنیاد پر ایسا کیا گیا جبکہ رانا ریاض کا پاکستان میں نہ تو کوئی کاروبار ہے اور نہ ہی وہاں پر کوئی عوامی عہدہ رکھتے ہیں۔ یہ سراسر اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ حکومتی ایماء پر کھلی دشمنی کی جا رہی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سینکڑوں اوورسیز پاکستانیوں کے اکائونٹس پر اسی طرز پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے جن جن لوگوں کو اس کا پتہ چلتا ہے وہ بنک سے رابطہ کرتے ہیں تو ان کو کہا جاتا ہے کہ بذریعہ وکیل ایف بی آر سے رابطہ کیا جائے جس کے لیے ایک لمبی انکوائریاں ان کے راستے میں حائل ہوتی ہیں۔ رانا ریاض نے نمائندہ خصوصی کو بتایا کہ وزیراعظم پورٹل پر اس کی کمپلین رجسٹرڈ کر دی گئی ہے مگر تاحال کوئی شنوائی نہیں ہو رہی اور نہ ہی کسی نے ان سے اس سلسلے میں رابطہ کیا ہے جبکہ ان کے بار بار رابطہ کرنے کے باوجود ڈپٹی کمشنر نے ان سے بات کرنے سے منع کردیا ہے، اس کا کہنا ہے کہ ہمیں اوپر سے آرڈر تھا آپ ایف بی آر سے رابطہ کریں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here