عمران کی معا فی قبول تو ہین عدالت کا رروا ئی ختم

0
95

اسلام آباد(پاکستان نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجر بنچ نے عمران خان کے بیان حلفی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے توہین عدالت کا کیس نمٹا دیا۔ جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب، جسٹس طارق محمود جہانگیری اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل پانچ رکنی لارجر بنچ میں سماعت کے دوران عمران خان اپنے وکیل حامد خان کے ساتھ عدالت پیش ہوئے۔ جبکہ وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمن اور دیگر پیش ہوئے۔ پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور دیگر بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ عمران خان کے وکیل حامد خان نے کہا کہ ہم نے عدالتی حکم پر بیان حلفی جمع کرا دیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ہم بیان حلفی پر جائیں گے، بیان حلفی پڑھا ہے، آپ اور کچھ کہیں گے؟، توہین عدالت کیسز میں ہم بہت احتیاط کرتے ہیں، عمران خان کا ڈسٹرکٹ کورٹس جانا اور یہاں پر معافی مانگنا بہتر ہے، بادی النظر میں یہ توہین عدالت تھی، تاہم عمران خان کے رویے پر عمران خان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کر رہے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمن نے کہا کہ میں کچھ کہنا چاہتا ہوں، عمران خان نے غیر مشروط معافی نہیں مانگی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عمران خان کا معافی کا بیان حلفی اور رویہ قابل اطمینان ہے، عمران خان کا کچہری جا کر خاتون جج سے معافی مانگنا بھی اچھا اقدام ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمن نے کہا کہ عمران خان کے ماضی کے رویے پر بھی کچھ ریکارڈ پیش کرنا چاہتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیا آپ نہال ہاشمی اور دانیال چوہدری کیس کو سپورٹ کررہے ہیں؟، آپ کے اعتراضات کو تفصیلی فیصلے میں بیان کردیں گے، آپ کل تک جواب جمع کرا دیں، ہم عمران خان کے کنڈکٹ سے بھی مطمئن ہیں، ہم توہین عدالت کا نوٹس ڈسچارج کر کے کارروائی ختم کر رہے ہیں اور یہ لارجر بینچ کا متفقہ فیصلہ ہے۔ عدالت نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کا کیس نمٹا دیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here