اسد مجید خان امریکہ سے عجلت میں روانہ نہیں ہوئے

0
76

واشنگٹن(پاکستان نیوز) سفارتخانے کے ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر اسد مجید خان اپنی مدت ملازمت پوری کرنے کے بعد 24 مارچ کو اسلام آباد واپس آئے اور انہوں نے اچانک ملک نہیں چھوڑا۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسد مجید خان اپنے پیشرو سفیر جہانگیر صدیقی کے 25 دسمبر 2018 کو ملازمت چھوڑنے کے فورا بعد واشنگٹن پہنچے اور انہوں نے 11 جنوری 2019 کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنی اسناد پیش کی تھیں۔ اسد مجید خان نے 11 جنوری 2022 کو اپنی تین سالہ مدت پوری کی لیکن نامزد سفیر سردار مسعود خان کی آمد تک وہ 24 مارچ تک واشنگٹن میں ہی رہے اور اب برسلز میں پاکستان کے نامزد سفیر ہیں۔ منگل کو لاہور میں ایک نیوز بریفنگ میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے اسد مجید خان کو نام نہاد ‘دھمکی آمیز خط’ کے تنازع کے پس پردہ مرکزی کردار قرار دیا، جس میں بائیڈن انتظامیہ کو پی ٹی آئی حکومت گرانے کے اقدام کی پشت پناہی کا ذمہ دار ٹھہرایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ خط ایک ڈراما تھا جس کی وجہ سے سفیر [اسد مجید] کو راتوں رات برسلز منتقل کر دیا گیا تھا۔ تاہم سفارتی ذریعے نے بتایا کہ پاکستانی سفارتخانے کے ریکارڈ اور میڈیا رپورٹس سے پتا چلتا ہے کہ ‘سفیر اسد مجید خان کی آمد یا روانگی کے بارے میں کچھ بھی اچانک نہیں ہے’ ۔ واشنگٹن، برسلز اور ریاض میں سفارتی تبدیلیوں کی خبریں پہلی بار پاکستانی میڈیا میں گزشتہ سال اکتوبر میں سامنے آئی تھیں، جن میں کہا گیا تھا کہ آزاد جموں و کشمیر کے 27ویں صدر مسعود خان ملک کے نئے سفیر کے طور پر واشنگٹن جا رہے ہیں۔ رپورٹس میں نشاندہی کی گئی تھی کہ وہ سفیر اسد مجید خان کی جگہ لیں گے جو یورپی یونین، بیلجیئم اور لکسمبرگ میں نئے سفیر کے طور پر برسلز جا رہے ہیں

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here