امام احمد رضا اور عربی زبان وادب !!!

0
59

دوسری قسط
اسی موقع پر آپ نے یہ بھی ارشاد فرمایا کہ میں نے اس سورہ مبارکہ کی ابتدائی چند آیات شریفہ کی تفسیر لکھنے کا آغاز کیا تو یہ تفسیر پھیلتے پھیلتے اسی(٨٠)جز تک پہنچ گئی۔ ایک روایت کے مطابق صرف آیت والضحیٰ کی تفسیر آپ نے چھ سو صفحات پر قلم بند فرمائی۔ اندازہ لگایئے کہ صرف والضحیٰ کی تفسیر کا یہ عالم ہے تو اگر آپ پورے قرآن مقدس کی تفسیر لکھتے تو پھر ایک دفتر تیار ہوجاتا۔ عربی زبان وادب پر آپ کو کس قدر عبور حاصل تھا ،اس کی زندہ وتابندہ مثالیں دیکھنا ہو تو آپ کی تصانیف کے مطالعے سے پہلے ان کے اسماء پر اک نگاہ ڈال لی جائے۔ شاید ہی آپ کی کوئی ایسی کتاب ہو جس کا نام مسجع، مقفّیٰ اور تاریخی نہ ہو۔ یاد رہے کہ تاریخی نام کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اگر مادہ تاریخ کے سارے حروف کے اعداد بحساب جمل صغیریا جمل کبیر جمع کئے۔
٭سلطنة المصطفیٰ فی ملکوت کل الوریٰ(٥١٩٧ھ ۔١٨٨٠ئ)
٭اقامة القیامہ علی طاعن القیام لنبی تھامہ(١٢٩٩ھ۔ ١٨٨٢ئ)
٭منیر العین فی حکم تقبیل الابھامین(١٣٠١ھ۔ ١٨٨٣ئ)
٭الھادالکاف فی حکم الضعاف(١٣٠١ھ۔ ١٨٨٣ء )
٭انوارالاشباہ فی حل ندآیارسول اللہ(١٣٠٤ھ۔ ١٨٨٧ئ)
٭تجلی الیقین بان نبینا سید المرسلین(١٣٠٥ھ۔ ١٨٨٨ء )
٭سبحن السبوح عن عیب کذب مقبوح(١٣٠٧ھ۔ ١٨٩٠ء )
٭الامن والعلیٰ لناعتی المصطفیٰ بدافع البلا(١٣١١ھ۔ ١٨٩٤ء )
٭الفضل الموھبی فی معنی اذاصح الحدیث فھومذھبی(١٣١٣ھ۔ ١٨٩٤ء )
٭جمال التاج فی بیان الصلوٰة قبل المعراج(١٣١٦ھ۔ ١٨٩٩ء )
٭الجاح الصاد عن سنن الضاد(١٣١٧ھ۔ ١٩٠٠ء )
٭الولوالمکنون فی علم البشیر ماکان ومایکون(١٣١٨ھ۔ ١٩٠١ئ)
٭الدولة المکیة بالمادة الغیبیہ(١٣٢٤ھ۔ ١٩٠٧ئ)
ہم نے خوف طوالت کی بنیاد پر آپ کی چند کتابوں کے اسماء پر اکتفا کیا ہے۔ اگر انہیں چند اسماء کتب کے محاسن پر گفتگو کی جائے تو ہزاروں صفحات پر مشتمل کئی ضخیم مجلدات تیار ہوجائیں۔انشاء العزیز والقدیر زندگی نے وفا کی تو آپ کے مسجع ومقفٰی اور تاریخی اسماء کتب کے ادبی ومعنوی حسن وجمال پر سیر حاصل باتیں کی جائیں گی۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here