پاکستان کے سب سے بڑے گاؤں ملتان کی ٹیم کو شکست دینے کے بعد اہلیان کراچی یہ سوچنے لگے تھے کہ یہ تسلسل جاری رہیگا اور وہ لاہور قلندرز کو بھی شکست سے دوچار کر دینگے لیکن ایک ہی اوور میں اُنکے دو کھلاڑیوں حتی کہ کراچی کنگز کے کپتان ڈیوڈ وارنرزاور ٹیم کے ہیرو جیمز ونس کا صفر کا لیبل اپنے منہ پر سجاکر پویلین لوٹ جانا اُنکے خواب کو چکنا چور کردیا، ویسے ملتان سلطانز کی شکست کے بعد توقع یہ تھی کہ اہلیان کراچی لاہور کا رخت سفر باندھیں گے ، لیکن ایسی کوئی بات دیکھنے میں نہ آئی، کراچی کا اسٹیڈیم جو پی ایس ایل کے پہلے میچ میں صرف آٹھ فیصد پُر ہوا تھا ، لاہور میں بھی اُس میں کوئی خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا ، اور شائقین کرکٹ کی تعداد دس فیصد سے زیادہ نہ بڑھ سکی البتہ ایک امر جو قابل ستائش ہے کہ بابر اعظم کی کپتانی میں پشاور زلمی نے ملتان سلطانز کو 120 رنز سے شکست دے کر ایک نیا ورلڈ ریکار قائم کیا ہے ، جئے بابر اعظم حقیقت میں حاسد کرکٹ پاکستان کی قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کے بارے میں من گھڑت افواہیں اُڑانے میں کوئی دقیقہ فرد گذاشت نہیں کیا، اُنہوں نے ملتان سلطانز اور پاکستانی قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان کے بارے میں یہ افواہیں اُڑادیں کہ وہ پڑھے لکھے نہیں ہیں، اِسلئے اُن کی انگریزی کمزور ہے۔ دِل جلے حضرات نے نیوزی لینڈ کی مثال دی کہ جب پاکستانی کپتان محمد رضوان کی انٹرویو دینے کی باری آئی تو وہ غسل خانہ میں جاکر چھپ گئے تھے بعد ازاں اُنہوں نے چیخ کر میڈیا کے ایک نمائندے کو کہا کہ اگر تم میری انٹرویو لینا چاہتی ہو تو مجھ سے شادی کرلو اور مجھے انگریزی سکھاؤ۔ٹی وی کی نمائندے نے جواب دیا کہ ” میں کس طرح تم سے شادی کرسکتی ہوں ، تم تو شادی شدہ ہو؟ ” اُس پر محمد رضوان نے جواب دیا کہ اِس سے کیا ہوتا ہے اُنکے مذہب میں چار بیویاں رکھنا جائز ہے،محمد رضوان اپنی انگریزی کی کمزوری کی وجہ اپنی نامکمل تعلیم کو بتاتے ہیں، اور کہتے ہیں کہ فوری طور پر اُن کے پاس اتنا وقت نہیں کہ وہ انگریزی سیکھ سکیں، غیر ممالک سے آئے ہوئے کوچز کو ایسے کھلاڑیوں کو کوچ کرنا انتہائی دشوار ہوجاتا ہے جنہیں انگریزی نہیں آتی ہو۔پاکستان سپر لیگ کے کھلاڑی قابل دید کھیل پیش کرنے میں تو کوئی کامیابی حاصل نہیں کی البتہ وہ یہ توقع لگائے بیٹھے ہیں کہ کھیل کے آخر میں اُن کے پاس اتنی رقم جمع ہوجائیگی کہ وہ دبئی جاکر اپنی سوئٹ ہارٹ کیلئے شاپنگ کرسکیں گے یا نہیں تو پاکستان میں ایک نئی گاڑی خرید لینگے۔ کراچی کنگز کے ایک کھلاڑی جب نئی گاڑیوں کے شو روم کا دورہ کر رہے تھے تو اُنکے پاس دو لاکھ روپے کی رقم تھی۔ اُنہوں نے جس گاڑی کو پسند کی اُس کی قیمت بارہ لاکھ روپے تھی، گاڑی کے ڈیلر نے اُنہیں بتایا کہ جب وہ کرکٹ کی نیشنل ٹیم میں کھیلنے کے اہل ہو جائینگے تو پھر واپس آئینگے ، فی الحال تو وہ ریلو کٹے ہیں، کھلاڑی نے ہمت نہیں ہاری اور دریافت کیا کہ کیا وہ گاڑی فنانس کر ا سکتے ہیں،لیکن ڈیلر نے معذرت کی اور کہا کہ پانچ سال بعد اِس گاڑی کے پرُزے پُرزے ہوا میں بکھر جائینگے اور بارہ لاکھ روپے کی رقم پندرہ لاکھ بن جائیگی،اِسلئے فی الحال وہ گاڑی خریدنے کے بجائے موٹر سائیکل خرید لیں، یہ ایک اچھا موقع ہے کہ ہم لوگ پاکستان سپر لیگ کا مقابلہ انڈیا پریمئیر لیگ سے کریں تاکہ جب ہم اُن پر لعن طعن کرتے ہیں تو یہ سوچ لیا کریں کہ مخالف ٹیم بھارت کے کھلاڑیوں کو کتنا معاوضہ ملتا ہے، سب سے قبل توشاید آپ نے آئی پی ایل کے کسی میچ کو دیکھا ہوگا، پاکستان کے مقابلے میں بھارت کا اسٹیڈیم معمولی سے معمولی کھیل میں بھی بھرا رہتا ہے ۔پاکستان کے اسٹیڈیم میں عام طور پر نوے فیصد نشست خالی رہتی ہے، اب اگر آپ معاوضہ پر جائیں تو آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ انڈیا پریمیئر لیگ میں کھیلنے والا ہر کھلاڑی کم ازکم بیس لاکھ روپے کماتا ہے اور انڈیا کے ٹاپ انٹرنیشنل اسٹارز کی آمدنی ایک لاکھ سے ڈھائی ملین ڈالر تک کی ہوتی ہے، ویرت کوہلی کی تنخواہ اکیس کروڑ روپے ہے، رسبھ پانت آئی پی ایل کے نیلام میں ستائس کروڑ روپے میں خریدا گیا تھا، بھارت میں جو کھلاڑی غیر ممالک سے کھیلنے کیلئے آتے ہیں وہ بھی نصف ملین سے زائد کماتے ہیں لیکن اُنہیں بیس فیصد ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے،قطع نظر اِس حقیقت کہ پاکستان کے کھلاڑی بھارت کے کھلاڑیوں سے کسی بھی لحاظ سے کم نہیں،گزشتہ رات ہی میں بھارت کے آئی پی ایل کا میچ دیکھ رہا تھا اور ایک ٹیم 95 ُ رنز پر کُل آؤٹ ہوگئی تھی اور سونے پر سہاگا کہ ویرت کوہلی صرف ایک رن بناسکے تھے ویسے میں اُس میچ کا بھی نظارہ کرچکا ہوں جس میں بابر اعظم صفر پر ِ ، صائم ایوب 6 رنز پر آؤٹ ہوئے تھے۔ پی ایس ایل میں قابل دید رنز بنانے والوں میں صاحبزادہ فرحان 184 ، جیمز ونس 171، کولین منرو 147 ، فخرالزماں 144 رنز بناکر اپنا نام اسکور بورڈ پر ثبت کر دیا ہے، شاید آپ یہ سوچیں گے کہ چھکے اور چوکے مارنے میں پاکستان کے کھلاڑی کہاں بھارت کے کھلاڑی کا مقابلہ کرینگے لیکن حقیقت میں 19 اپریل 2025 ء لیگ کے میچوں میں پاکستانی کھلاڑیوں نے 129 چھکے مار کر بھارت کے کھلاڑیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، جبکہ بھارت کااِس ضمن میں نمبر صرف 120 ہے۔ شاید چھکے مارنے کے شوق میں ہی پاکستان کے کھلاڑی
بے دریغ کیچ آؤٹ ہوجاتے ہیں،بہرکیف کراچی کنگزکی ٹیم پشاور زلمی کو شکست دے چکی ہے ، لیکن مستقبل میں اِس کا مقابلہ پھر لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ سے ہونا ہے۔