بچوں کو سیر کرائیں!
موسم بدل رہا ہے ،اپریل کا مہینہ پوری آب وتاب سے نیویارک اور اس سے ملحقہ دوسرے شہروں اور سٹیٹ میں اپنی بہاریں دکھا رہا ہے، طویل سردی کا اختتام ہے، میں یہ مضمون فلا ڈیلفیا اسٹیٹ میں بیٹھ کر لکھ رہی ہوں یہ ایک قدیم شہر ہے اتنا قدیم کے یہاں1770میں آزادی کے لئے لوگ کھڑے ہوگئے ان کو برطانیہ سے آزادی چاہئے تھی۔1776میں آزادی کی جنگ کا آغاز ہوا۔ اس قدیم شہر کی تاریخ بہت واضح ہے یہاں کی پرانی بلڈنگوں میں وہ بلڈنگ بھی ہے جہاںConstitutionپر پاس ہوا۔ دستخط کیے گئے چھوٹے سے پرانے شہر میں یہ پرانی بلڈنگیں اسی طرح کھڑی ہیں جیسے کے ابھی بنائی گئی ہوں۔ برسوں گزر گئے نہ جانے کتنی قومیں یہاں آکر آباد ہوگئیں وہ بھی جو پرانے قدیم باشندے ہیں اور وہ بھی جنہوں نے کبھی سوچا بھی نہ تھا کے ان کی نسلیں امریکہ کی شکل بھی دیکھیں گی۔ یہ وہی امریکہ کی چھوٹی سی سٹی ہے جہاں تین سو سال پہلے اس بات کا اعلان ہوا تھا کے ہر نسل کے لوگ برابر ہیں۔ کوئی غلام نہیں ہے۔ کالوں کو انگیزوں کی غلامی سے نجات ملی تھی آج یہاں ہر ایک کو حق حاصل ہے کے وہ پڑھے لکھے اور آزادی سے اپنے حقوق کا استعمال کرے۔ یہ چھوٹا سا پرانا شہر دیکھنے کے قابل ہے یہاں قدیم کاریگروں کی بنائی ہوئی بلڈنگیں ہی نہیں ہیں بلکہ یہاں بہت خوبصورت درخت بھی بڑی مہارت سے لگائے گئے ہیں۔ اور اس مہینے یعنی اپریل کے مہینے میں تو چیری بلاسم کے درخت صرف ایک ماہ کے لئے اپنی بہار دکھاتے ہیں کاسنی پھولوں سے لدے یہ درخت قطار در قطار کھڑے ہیں اور بہت خوبصورت لگتے ہیں۔ کہیں کہیں سفید درخت بھی ہیں ان کی اپنی خوبصورتی اور مصومیت بھی ہے۔ امریکہ کے لہلہاتے گائوں اور شہر مارچ اور اپریل کا مہینہ آتے ہی اپنی بہار دکھانا شروع کردیتے ہیں سرد علاقوں میں اندر دبے لوگ گھبرا کر باہر نکل آتے ہیں ایسے میں گھومنا پھرنا چاہتے ہیں نیویارک سے ڈیڑھ گھنٹے کے قافلے پر یہ شہر فلاڈلنیا گھومنے کے لئے برا نہیں ہے۔ خاص طور سے بچوں کو گھمانا پھرانا کارآمد ہے کے ان کو پرانے میوزیم نظر آئیں گے تاریخ سے آگہی ہوگی۔ اچھے موسم میں سیر ذرا بھی بری نہیں لگے گی۔ پیدل چلتے رہیں تھکن کا ذرا بھی احساس نہیں ہوگا۔ بلکہ خوشی ہوگی۔ ہر طرف لگی بینچوں پر الگ ہی فرحت محسوس ہوگی بیٹھ کر ٹھنڈی ہوا کا مزا لیں کچھ ہی دور پر سمندر ہے۔ جہاں سمندری جہاد کھڑے ہیں وہاں بھی بیٹھ کر مزے لے سکتے ہیں۔ اب بچوں کی گرمیوں کی چھٹیاں آنے والی ہیں ابھی سے ان کو لے کر باہر نکلنے کا پروگرام بنائیں یہ تفریحات زیادہ تر لوگوں کے بجٹ میں آتی ہیں۔ پورا سال محنت مشقت اور سردی لینے کے بعد اتنی تفریح تو گھر والوں کا حق بنتی ہے تفریحات کو وقت کا اور پیسے کا زیاں نہ سمجھیں بلکہ یہ آپ کے ذہن کو جلا بخشتی ہیں۔ اس قدیم نہر کے پرانے گھر دیکھیں تو بہت چھوٹے ہیں۔ چھوٹی چھوٹی کھڑکیاں یوں لگتا ہے گڑیا کے گھر بنے ہوئے ہیں وہ بھی پرانے زمانے کی گردیوں کے۔ ان گھروں میں رہنے والے زیادہ تر باہر ہی کھڑے نظر آتے ہیں اب سے سالہا سال پہلے جب گرم پانی اور گرم گھروں کا روج نہیں تھا۔ یہ لوگ کیسے رہتے ہوں گے۔ بہرحال زندگی ہر حال میں رواں دواں رہتی ہے انسان کے پاس اپنے بچائوں کے لئے ایک بہت ذہین ذہن ہوتا ہے جس سے کام لے کر وہ گزارہ کر ہی لیتا ہے۔ دنیا کو اگر غور سے دیکھنا ہے تو اس کی سیر کرو غورو فکر اور پھر ہی شکر کرنے کی خوش رہنے کی صراط مستقیم پر چلنے کی عادت پڑے گی۔
٭٭٭٭٭