واشنگٹن (پاکستان نیوز)قومی معیشت نے ایک مرتبہ پھر تنزلی کی طرف سفر شروع کر دیا ہے، رواں ہفتے کے اعدادو شمار کے مطابق قومی معیشت میں 0.6 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، مسلسل دوسری سہ ماہی کے دوران مجموعی پیداوار میں کمی واقع ہوئی ہے، تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق کساد بازاری کے آغاز کا اشارہ ہے۔ امریکی کامرس ڈیپارٹمنٹ نے جمعرات کو دوسری سہ ماہی کے اعداد و شمار کی نظر ثانی شدہ ریڈنگ جاری کی، اس کی ابتدائی رپورٹ میں پچھلے سال کے مقابلے میں 0.9 فیصد سکڑنے کے تقریباً ایک ماہ بعد، فاکس بزنس نے رپورٹ کیا۔ اس سال کی پہلی سہ ماہی میں، جی ڈی پی میں 1.6 فیصد کی کمی واقع ہوئی جو 2020 کے موسم بہار کے بعد سے بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی سہ ماہی ہے۔ اس وقت، ملک کا بیشتر حصہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں تھا۔ صدر بائیڈن نے اصرار کیا ہے کہ امریکی معیشت کساد بازاری کا شکار نہیں ہے حالانکہ مسلسل دو سہ ماہی منفی ترقی ہوئی ہے۔ صدر بائیڈن نے اصرار کیا ہے کہ امریکی معیشت کساد بازاری کا شکار نہیں ہے حالانکہ مسلسل دو سہ ماہی منفی نمو رہی ہے۔ معاشی ماہرین کساد بازاری کو مسلسل دو سہ ماہی منفی ترقی کے طور پر بیان کرتے ہیں لیکن بائیڈن انتظامیہ اس بات سے انکار کرتی ہے کہ معیشت کساد بازاری کا شکار ہے، کم بے روزگاری، اجرت میں اضافے اور صارفین کے مضبوط اخراجات کا حوالہ دیتے ہوئے امریکیوں پر مہنگائی کی ریکارڈ سطح کا بوجھ پڑا ہے، اس ماہ کے شروع میں، بیورو آف لیبر سٹیٹکس نے اپنی رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا ہے کہ جولائی میں افراط زر کی شرح میں 8.5 فیصد اضافہ ہوا ہے جو جون سے مہنگائی کی شرح 9.1 فیصد سے قدرے کم ہے، کنزیومر پرائس انڈیکس پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں پچھلے مہینے بڑھ گیا تھا۔فیڈرل ریزرو نے مہنگائی پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے ہیں ، جس میں تین چوتھائی فیصد پوائنٹ سود کی شرح میں لگاتار دو ماہ تک اضافہ شامل ہے۔ کامرس ڈیپارٹمنٹ نے اس حوالے سے بریفنگ کے دوران بتایا کہ افراط زر کو کم کرنے پر مزید بے روزگاری سامنے آ سکتی ہے۔انھوں نے کہا کہ کرونا کی وجہ سے ابتری کا شکار معیشت ایک مرتبہ پھر اوپر بحالی کی جانب گامزن ہے، اس دور میں مزید چھیڑ چھاڑ سے معیشت زبوں حالی کا شکار ہو سکتی ہے۔فیڈ چیئر جیروم پاول نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ امریکہ اس وقت کساد بازاری کا شکار ہے، اور اس کی وجہ یہ ہے کہ معیشت کے بہت سے شعبے ایسے ہیں جو بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں،یہ ایک بہت مضبوط لیبر مارکیٹ ہے، اس قسم کے اقدامات سے معیشت مزید کساد بازاری کا شکار ہوجائے گی ۔