نیویارک(پاکستان نیوز)ٹیکس میں خرد برد کے الزامات پر سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کمپنی کو 1.6 ملین ڈالر جرمانہ عائد کیا گیا ہے ، نیویارک ٹائمز کے مطابق، واشنگٹن ڈی سی، ٹرمپ آرگنائزیشن کو گزشتہ ماہ مجرمانہ ٹیکس فراڈ کی سزا کے بعد، جمعہ کو 1.6 ملین ڈالر جرمانے کی ادائیگی کا حکم دیا گیا تھا۔ٹیکس فراڈ کیس میں خود ٹرمپ پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی تھی، حالانکہ مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر نے مقدمے کے دوران یہ دلیل دی کہ سابق صدر اور ان کا خاندان واضح طور پر ٹیکس فراڈ کی منظوری دے رہے تھے۔ٹرمپ آرگنائزیشن کے دیرینہ چیف فنانشل آفیسر ایلن ویسلبرگ کو ٹیکس فراڈ اسکیم میں ان کے کردار پر منگل کو پانچ ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔ اگست میں درخواست کی ڈیل کو قبول کرنے کے بعد ویسلبرگ نے ایک ماہ تک چلنے والے مقدمے میں کلیدی گواہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ٹرمپ آرگنائزیشن کے وکلاء نے مبینہ طور پر جمعہ کو کم جرمانہ عائد کرنے کے حوالے سے دلائل دیئے، جس میں ویسلبرگ پر الزام لگایا گیا کہ وہ اس اسکیم میں واحد ملزم ہیں، تاہم، جج جوآن مرچن نے استغاثہ کا ساتھ دیا، جنہوں نے یہ تسلیم کرنے کے باوجود مکمل جرمانے کی دلیل دی کہ اس کا ملٹی بلین کارپوریشن پر محدود اثر پڑ سکتا ہے،مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلون بریگ نے اس تفتیش کو اہم قرار دیا ہے۔