توانائی!!!

0
30
عامر بیگ

اگر آپ ڈھلتی ہوئی عمر میں ہیں اور اپنے جسم میں توانائی کی کمی محسوس کر رہے ہیں تو شوگر بلڈ پریشر کی کمی بیشی بخار یا تھکن کے ساتھ ساتھ جسم میں ٹیسٹوسٹیرون ہارمون کی کمی کو بھی چیک کیا جانا ضروری ہے۔ ٹیسٹوسٹیرون ہارمون جسے سیکس ہارمون بھی کہتے ہیں یہ جسم میں توانائی مسلز کی سختی ہڈیوں کی سختی موڈ کو بہتر بنانے مردوں میں سپرم بنانے اور عورتوں میں ماہواری کے انتظام میں بھی مدد فراہم کرتا ہے، صبح کے وقت اس ہارمون کی مقدار سب سے زیادہ ہوتی ہے، اسی لیے انسان اس وقت زیادہ توانا محسوس کرتا ہے ،ذہنی صحت میں بھی اس ہارمون کا عمل دخل ہے، تینتیس کے بعد جسم میں تسٹوسٹیرون کی مقدار میں کمی آنا شروع ہوتی ہے جو مسلسل پنتالیس یا اس کے بعد تک جاری رہتی ہے اگر مناسب بندوبست نہ کیا جائے ٹیسٹوسٹیرون ایک ایسا ہارمون ہے جو مردوں سے منسلک ہوتا ہے، لیکن خواتین میں بھیٹیسٹوسٹیرون کی تھوڑی سی مقدار ضرور ہوتی ہے، جو مختلف جسمانی افعال کے لیے ضروری ہے۔ مردوںمیں، ٹیسٹوسٹیرون بنیادی طور پر خصیوں میں پیدا ہوتا ہے، جبکہ خواتین میں، یہ بیضہ دانی اور ایڈرینل غدودمیں پیدا ہوتا ہے۔ جہاں یہ ہڈی اور پٹھوں کی نشوونما آواز کا گہرا ہونا، بالوں کی نشوونما، اور ظاہری شکلسے متعلق دیگر عوامل سپرم کی پیداوار اسکے نتیجے میں مردانہ جنسی خصوصیت بشمول جسم کے بال،پٹھوں کی بڑی تعداد، اور گہری آواز پیدا کرتا ہے وہاں یہ خون کے سرخ خلیات، ہڈیوں کی کثافت، اور توانائیکی عمومی سطحوں کی ترکیب کو بھی متاثر کرتا ہے۔ غیر معمولی ٹیسٹوسٹیرون کی سطح کی کمی بیشی صحت کے خدشات کا باعث بن سکتی ہے۔ مردوں میں کم ٹیسٹوسٹیرون کے نتیجے میں تھکاوٹ، کم لبیڈو، اور پٹھوں کیبڑے پیمانے پر کمی واقع ہوسکتی ہے۔ خواتین میں، ضرورت سے زیادہ ٹیسٹوسٹیرون ماہواری کی بے قاعدگی، مہاسوں اور بالوں کی غیر مطلوبہ نشوونما جیسی علامات کا سبب بن سکتا ہے۔ بڑھتی عمر کے علاوہ چوٹ جنیاتی تبدیلی وائرل انفیکشن کثرت شراب نوشی نیند اور کھانے میں کمی یا بے اعتدالی کینسر کے علاج میں کیموتھراپی یا تابکاری سے ہارمون پیدا کرنے والے اعضا کا متاثر ہونا ٹیسٹو سٹیرون میں کی کمی کا باعث بنتا ہے ۔مردوں میں ٹیسٹوسٹیرون کی مقدار 300 نینوگرام پر ڈی ایل سے کم انڈیکس ہے۔ خوراک کو بہتربنانا، جسمانی سرگرمیوں میں اضافہ مطلب ایکسرسائز کو روٹین بنانا اور تنائو کو کم کرنے سے قدرتی طور پر ٹیسٹوسٹیرون کی سطح کو بڑھانے میں مدد دیتا ہے لیکن ٹیسٹوسٹیرون امپلانٹس، جیل، پیچ، یا انجکشن بھی جسم میں اس کی مقدار بڑھا سکتے ہیں آخر میں یہی کہا جا سکتا ہے کہ وقت پر سوئیں اچھا کھانا کھائیں ورزش کریں فیملی کیساتھ وقت گزاریں سٹریس فری رہیں اور سال میں کم از کم ایک دفعہ ڈاکٹر سے مکمل چیک اپ ضرور کروائیں تو اچھی صحت اور جسم میں توانائی کے ساتھ ہی اپنے آپ میں اور معاشرے میں بھی بہتری لائی جاسکتی ہے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here