راولپنڈی(پاکستان نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سعودی عرب سے پاکستانی قیدیوں کی رہائی پر اڈیالہ جیل سے اپنے پیغام میں سعودی ولی عہد کا شکریہ ادا کیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فیصل چوہدری نے بدھ کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عمران خان نے سعودی جیلوں سے پاکستانیوں کی رہائی پر محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان انسان حقوق اور عدم تشدد کے عالمی معاہدوں پر عمل درآمد کا پابند ہے جبکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز اڈیالہ جیل میں صحافیوں اور وکلائ سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا انتہائی مشکور ہوں کہ انہوں نے میری اپیل پر 7200 کے قریب غریب اور مستحق پاکستانیوں کو سعودی عرب کی جیلوں سے رہا کیا۔ میں نے ہمیشہ یہی کوشش کی ہے کہ اپنے عہدے/اثرورسوخ سے عام پاکستانیوں کی زندگی سنوارنے کا اقدام کر سکوں۔میرا سیاست میں آنے کا مقصد بھی یہی تھا اور میں تا دم اس کے لیے جدوجہد جاری رکھوں گا۔ واضح رہے کہ وفاقی وزارت خارجہ کی جانب سے بیرون ممالک جیلوں میں پاکستانی قیدیوں کی تعداد اور بیرون ممالک جیلوں سے رہا ہونے والے پاکستانی سے متعلق تفصیلات سینیٹ میں پیش کردی گئیں۔ وزارت خارجہ کی جانب سے عمران خان دور میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے بعد سے رہا کیے جانے والے پاکستانیوں کی تفصیلات بھی سینیٹ میں پیش کردی گئیں۔وزارت خارجہ نے بتایا کہ سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کے بعد 2019 سے 2024 تک 7 ہزار 208 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔وزارت خارجہ نے ا?گاہ کیا ہے کہ سعودی عرب نے 2019 میں 545، 2020 میں 892، 2021 میں 916 پاکستانی قیدی رہا کیے، سال 2022 میں ایک ہزار 331، 2023 میں ایک ہزار 394 پاکستانی رہا کیے گیے جبکہ 2024 میں 2 ہزار 130 پاکستانی قیدی رہا کیے گیے۔ وزارت خارجہ نے بتایا کہ قیدیوں کی مسلسل آمد اور ملک بدری کی وجہ سے معافی سے فائدہ اٹھانے والوں کی تقسیم کرنا اور اصل تعداد معلوم کرنا مشکل ہے۔وزارت خارجہ کی جانب سے بیرون ممالک جیلوں میں پاکستانی قیدیوں کی مجموعی تعداد سے متعلق تفصیلات بھی سینیٹ میں پیش کردی گئیں۔ وزارت خارجہ کے مطابق 23 ہزار 456 پاکستانی مختلف ممالک کی جیلوں میں قید ہیں، سب سے زیادہ پاکستانی خلیجی ممالک کی جیلوں میں ہیں۔ وزارت خارجہ کے مطابق سعودی عرب میں 12 ہزار 156، متحدہ عرب امارات میں 5 ہزار 292، یونان میں 811 اور قطر میں 338 پاکستانی قید ہیں۔