پاکستانی قوم بہت باصلاحیت ہے جو کسی بھی شعبے میں کسی ترقی یافتہ ملک سے پیچھے نہیں، چاہے وہ طب کا شعبہ ہو، فن کا شعبہ یا جدید ٹیکنالوجی کا پاکستانی ہر جگہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوارہے ہیں، تاہم بیرون ملک پاکستان کانام روشن کرنے والے ان فنکاروں کو پاکستان میں بہت کم لوگ جانتے ہیں۔
فاران طاہر
پاکستانی نژاد امریکی اسٹارفاران طاہر کو پاکستانی شوبز انڈسٹری میں بہت کم لوگ جانتے ہیں تاہم وہ ہالی ووڈ کا ایک بڑا نام ہیں جنہوں نے کئی سپر ہٹ فلموں میں کام کیا ہے۔ فاران طاہرپاکستانی تھیٹرآرٹسٹ، فلم اورٹی وی اداکارنعیم طاہر کے بیٹے ہیں۔ فاران امریکی شہرلاس اینجلس میں پیدا ہوئے تاہم ان کی پرورش پاکستان میں ہوئی اور وہ 80 کی دہائی میں دوبارہ امریکا چلے گئے۔ انہوں نے اپنے ہالی وڈ کیریئرکا آغاز فلم ’’جنگل بک‘‘ سے کیا اس کے بعد وہ متعدد فلموں میں نظر آئے جن میں ’’پکچر پرفیکٹ‘‘، ’’اینی ویئر بٹ ہیئر‘‘ اور ’’چارلی ولسن وار‘‘شامل ہیں۔ فلم’’آئرن مین‘‘ میں منفی کردار رضا، ’’اسکیپ پلین ‘‘میں جاوید اور2009 میں ریلیز ہوئی فلم’’اسٹار ٹریک‘‘میں کیپٹن رچرڈ روبا کے کردار نے ان کی شہرت میں چار چاند لگادئیے۔ فاران طاہر ہالی ووڈ کے صف اول کے اداکار آرنلڈ شوازنیگر، سلویسٹر اسٹالون اوررابرٹ ڈاؤنی جونیئر کے ساتھ کام کرچکے ہیں اس کے علاوہ وہ فلم’’الائسم‘‘،’’جن‘‘،’’فلائٹ ورلڈ وار2‘‘ ،’’ٹورن‘‘،’’اے بی سی ڈی‘‘ وغیرہ میں بھی کام کرچکے ہیں۔
لاریب عطا
ہالی ووڈ کا شماردنیا کی ترقی یافتہ فلمی صنعت میں ہوتا ہے جہاں فلموں میں جدید ٹیکنالوجی، اسپیشل ایفیکٹس اور اینی منیشن کا استعمال عام ہوگیا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کی بدولت ہالی ووڈ فلمیں نہ صرف دنیا بھرمیں بے حد پسند کی جاتی ہیں بلکہ اربوں کا بزنس کرتی ہیں۔ ہالی ووڈ فلموں میں جدید ٹیکنالوجی اور وژوئل ایفیکٹس کے ماہرین کی ٹیم میں پاکستانی شہری لاریب عطا بھی شامل ہیں جو پاکستان کے مقبول ترین گلوکار عطااللہ عیسیٰ خیلوی کی بیٹی ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: لاریب عطا دنیا کے سب سے بڑے ویژول ایفیکٹ ایوارڈ کیلئے نامزد
لاریب عطا پاکستان کی پہلی کم عمر ترین وژوئل ایفیکٹس کی ماہر آرٹسٹ ہیں اور ہالی ووڈ کی میگابجٹ فلموں اور صف اول کے اداکاروں کے ساتھ کام کرچکی ہیں۔ لاریب عطا کو پاکستان میں شہرت اس وقت ملی جب ان کا نام ہالی ووڈ کے صف اول کے اداکار ٹام کروز کی فلم’’مشن امپاسبل، فال آؤٹ ‘‘میں بطور وژوئل ایفیکٹ آرٹسٹ کے طور پر سامنے آیا۔ لاریب اس فلم کی وژوئل ایفیکٹ ٹیم کا حصہ تھیں۔ اس سے قبل لاریب کو پاکستان میں بہت کم لوگ جانتے تھے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: عطااللہ عیسیٰ خیلوی کی بیٹی ہالی ووڈ فلم ’’مشن امپاسبل‘‘کا حصہ
کامران پاشا
روشنیوں کے کراچی میں پیدا ہونے والے باصلاحیت پاکستانی کامران پاشا تین سال کی عمر میں امریکا منتقل ہوگئے تھے اور ان کی پرورش امریکا میں ہوئی۔ کامران پاشا کو پاکستان میں بہت کم لوگ جانتے ہیں تاہم ہالی ووڈ میں انہوں نے اپنے کام کی بدولت کامیابی کے جھنڈے گاڑے ہیں۔ کامران پاشا ہالی ووڈ اسکرین رائٹر، ہدایت کار اور ناول نگار ہیں۔ وہ این بی سی کی سیریز ’’کنگز‘‘ کے مصنف اور پروڈیوسر رہ چکے ہیں جب کہ وہ گولڈن گلوب ایوارڈز کے لیے نامزد ہونے والے ٹیرارزم ڈراما ’’سلیپ سیل‘‘ کے شریک پروڈیوسر اور رائٹر بھی ہیں۔ اس کے علاوہ کامران پاشا سی ڈبلیو کی سیریز ’’نکیتا‘‘،’’روزویل، نیو میکسکیو‘‘اور ڈزنی کے اینیمیٹڈ شو ’’ٹورن، اپ رائزنگ‘‘کے مصنف بھی ہیں۔
دلشاد وادساریا
کراچی میں پیدا ہونے والی دلشاد وادساریا سے متعلق بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ وہ ہالی ووڈ کی نامور اداکارہ ہیں جو متعدد ٹی وی سیریلز اورفلموں میں اداکاری کے جوہر دکھاچکی ہیں۔ دلشاد کو ٹی وی پروگرام ’’گریک‘‘میں ربیکا لوگن کے کردار سے شہرت ملی۔
میر ظفرعلی
ہالی ووڈ کی اینیمیٹڈ فلم ’’فروزن‘‘ سے کون واقف نہیں تاہم یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ کراچی سے تعلق رکھنے والے وژوئل ایفیکٹس آرٹسٹ میر ظفرعلی فلم ’’فروزن‘‘ کی وژوئل ایفیکٹس ٹیم کا حصہ تھے۔’’فروزن‘‘ سے قبل میر ظفرعلی ’’دی گولڈن کمپاس‘‘،’’اسپائیڈر مین3‘‘، ’’ایکس مین‘‘،’’دا ڈے آفٹر ٹومورو‘‘، ’’فرسٹ کلاس‘‘،’’مونسٹر ہاؤس‘‘،’’دی انکریڈ ایبل ہلک‘‘، ’’دی ممی‘‘ اور ’’لائف آف پائی‘‘ میں بھی وژوئل ایفیکٹس ماہر کے طور پر کام کرچکے ہیں۔ میر ظفر علی اور ان کی ٹیم کو 2007 میں فلم’’دی گولڈن کمپاس‘‘، 2012 میں فلم’’لائف آف پائی‘‘ اور 2014 میں فلم’’فروزن‘‘میں بہترین وژوئل ایفیکٹس کے لیےاکیڈمی ایوارڈ سے نوازا جاچکا ہے۔ بلاشبہ میر ظفرعلی پاکستان کا فخر ہیں جنہوں نے ہالی ووڈ میں اپنے کام کی بدولت پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پاکستان کے میر ظفر علی نے تیسری بار آسکر ایوارڈ جیت لیا
کمیل نانجیانی
پاکستانی نژاد امریکی اسٹینڈ اپ کامیڈین کمیل نانجیانی کوبیرون ممالک کے علاوہ پاکستان میں بھی بہت لوگ جانتے ہیں۔ کمیل کراچی میں پیدا ہوئے اپنی ابتدائی تعلیم بھی انہوں نے کراچی میں ہی حاصل کی۔ بعد ازاں کمیل 18 سال کی عمر میں امریکا چلے گئے۔ کمیل نانجیانی نے ہالی ووڈ کے کامیاب سٹ کام ’’سیلیکون ویلے‘‘ اور فلم ’’دی بگ سک‘‘ میں کام کرکے شہرت حاصل کی۔ اس کے علاوہ وہ اینیمیٹڈ سیریز ’’ایڈونچر ٹائم‘‘ میں بھی اداکاری کے جوہر دکھاچکے ہیں۔ اس فلم کو ایمی ایوارڈ سے نوازا جاچکا ہے۔