اک شرط پہ کھیلوں گی پیا پیار کی بازی
جیتوں تو تجھے پائوں ہاروں تو پیا تیری
عمران خان سے معافی مانگنے کا کہا جا رہا ہے اس گناہ یا جرم کے لیے جسے اس نے کیا ہی نہیں جس دن نو مئی ہوا اس دن وہ پولیس کی حراست میں تھا جب ایک مقبول عام لیڈر کو گرفتار یا قتل کر دیا جاتا ہے تو عام عوام اور اسکے چاہنے والوں پر اثرات مرتب ہوتے ہیں عمران خان کے حواری اسے اپنے ریڈ لائن قعار دیتے رہے ہیں عمران خان بھی واضع کرتا رہا ہے کہ وارنٹ گرفتاری دکھا کر جب چاہو لے جا میں عدالتوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں حکومتی عہدے دار بضد تھے کہ خان کو ہر صورت گرفتار کرنا ہے رانا ثنا اللہ اور اسی قماش کے لوگ برملا کہتے رہتے تھے کہ خان کوکین استعمال کرتا ہے وہ ایک دن بھی حوالات میں رہ نہیں سکے گا اس سے جو منوانا ہوگا منوا لیں گے بس ایک دفعہ وہ ہمارے ہاتھ آ جائے خان اور اس کے چاہنے والوں نے اپنے آپ کو ترنوالہ نہیں بننے دیا مزاحمت کی جہاں تک قائدہ قانون اجازت دیتا تھا لیکن پھر احاطہ عدالت میں سے اسے دھکے دیتے ہوئے اور ڈرون کیمروں کی موجودگی میں اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ عدالت میں بائیومیڑکس کے لیے پہنچے ہوئے تھے کیمرے کی آنکھ نے وہ سب منظر محفوظ کر لیے اور جب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے تو ایک اشتعال تھا جو کہ خان کے چاہنے والوں میں تھا بہت سے مشتعل تو چڑھ بھی دوڑے جی ایچ کیو کی طرف لاہور میں جناح ہاس کی طرف جو کہ کورکمانڈر کی رہائش گاہ تھا اس بنا پر کہ جو کچھ بھی ہو رہا ہے مقتدر حلقوں کی ملی بھگت سے ہی ہو رہا صدر پی ٹی آئی یاسمین راشد نے مشتعل ہجوم کو روکنے کی کوشش میں ہینڈی مائیکروفون سے رکنے کو بھی کہا اور ماننے والے رک بھی گئے لیکن پھر شر پاند عناصر جو شامل ہوئے جن کی فوٹیج بھی محفوظ ہیں کچھ مخصوص ٹرکوں سے سول کپڑوں میں جواں سال افراد بھی اترے جنہوں نے اس کاروائء میں حصہ لیا جیسے کوئی سوچی سمجھی سازش یا پلاننگ کے تحت یہ تمام کاروائی عمل میں لائی گئی اب جبکہ تمام حربے ناکام ہو چکے ارد گرد میں افراتفری مہمیز کر سکتی ہے معاشی حالات بدتر ہوئے جا رہے ہیں ان سب کو نارمل بنانے کے لیے مقتدرہ دونوں کا بھرم رلھنے کے لیے عمران خان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کر رہی ہے جبکہ عمران خان نے DG ISPR کا نام لیکر کہا ہے ، وہ کہتا ہے مجھ سے معافی مانگو جو مجھے غیرقانونی گرفتار کیا گیا ، جو کچھ میرے لوگوں کے ساتھ کیا گیا ، نومئی کی جوڈیشل انکوائری کروا،cctv فوٹیج سامنے لا ، جرم ثابت ہوا ، میرے لوگ ملوث ہوئے تو معافی مانگ عامر بیگ
لوں گا میرے خیال میں خان کا مطالبہ جائز ہے مگر پاکستان میں جائز ناجائز دیکھتا کون ہے اگر خان کو کسی بڑے مقاصد کے لئے جھکنا بھی پڑے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں بعد میں تاریخ کی درستگی کے لیے کچھ مزید اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں جیل میں رہ کر اتنا سبق تو یاد کر لینا چاہئے، خان صاحب!
٭٭٭