اسلام آباد(پاکستان نیوز) پاکستان کیلئے سات ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کے معاملے پر آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس اگست کے وسط میں بلائے جانے کا امکان ہے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹاف لیول معاہدہ 12 جولائی کو طے پایا تھا۔ وزارتِ خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف بورڈ سٹاف لیول معاہدے کے چار سے چھ ہفتوں بعد حتمی منظوری دے گا۔ تاہم بورڈاجلاس سے پہلے پاکستان کو ایکسٹرنل فنانسنگ کی یقین دہانی حاصل کرنا ہوگی۔ ذرائع کے مطابق ماحولیاتی تبدیلی اور قدرتی آفات کے خطرات سے نمٹنے کیلئے فنڈنگ پر جلد بات چیت متوقع ہے۔ آئی ایم ایف نے کلائمٹ فنانسنگ کیلئے پاکستان کی مجوزہ درخواست پر غورکا عندیہ دیا ہے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی سے متعلق طویل مدتی ترجیحی منصوبوں کی نشاندہی کرناہوگی ۔ آئی ایم ایف کا آر ایس ایف پروگرام سستی اور طویل مدتی فنانسنگ فراہم کرتا ہے۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق اس مقصد کیلئے دیگر عالمی اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔ این این آئی کے مطابق آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان برآمدات بڑھانے میں انتہائی کمزور ملک ہے۔ برآمدات بڑھانے کیلئے مقامی صنعت کی پیداوار میں مزید ویلیو ایڈیشن کی ضرورت ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا ہوگا۔ آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ادائیگیوں پر پابندی، درآمدات کیلئے ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹیں، ایکسچینج ریٹ پاکستان کی کم برامدات کی بنیادی وجوہات ہیں۔ ذرائع وزارت تجارت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے برآمدات بڑھانے کیلئے معاشی ٹیم سے پلان طلب کر لیا ہے۔