واشنگٹن:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مواخذے کی 6 ہفتوں تک بند کمرے میں تفتیش ہونے کے بعد آج پہلی بار عوامی سماعت ہوگی جس میں گواہ، وزارت خارجہ کے حکام اور دیگر متعلقہ شعبہ جات کے ذمہ داران بھی شامل ہوں گے اور اس سماعت کو براہ راست نشر کیا جائے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 2020ء کے امریکی صدارتی انتخابات میں یوکرائن سے مدد طلب کرنے اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر موخذاے کے لیے تفتیش آج ہوگی جس میں ڈیمو کریٹ اور ری پبلکنز جماعتوں کے نمائندے امریکی صدر کے مستقبل کے حوالے سے بحث و مباحثہ کریں گے۔ اس مباحثے کو براہ راست نشر کیا جائے گا۔
ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے پر اتفاق کے بعد تفتیشی عمل کا آغاز ہوچکا ہے اور صدر پر باقاعدہ الزام بھی عائد کیا جا چکا ہے، کل اس سلسلے کا دوسرا مرحلہ ہے۔ مواخذے کا تفتیشی عمل کئی مراحل پر مشتمل ہوگا اور مواخذے کا عمل جنوری تک مکمل ہوجائے گا۔
ایوان نمائندگان میں ڈیمو کریٹ اکثریت میں ہیں لیکن سینیٹ میں ری پبلیکنز کو سبقت حاصل ہے جو صدر ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی راہ میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو 2020ء میں ہونے والی امریکی صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کے حریف جوئے بائڈن کے خلاف مقدمات بنانے کے لیے دباؤ ڈالا تھا جسے وائٹ ہاؤس کے ایک انٹیلی جنس اہلکار نے ریکارڈ کرلیا اور اس کیس میں بطور گواہ شامل بھی ہیں۔