کراچی میں نقشوں کی منظوری کے بغیر عمارتوں کی تعمیر شروع

0
253

کراچی:

شہر کے کئی علاقوں میں نقشے پاس کرائے بغیر عمارتیں تعمیرکی جانے لگیں جب کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ شروع کرادیا۔

ایس بی سی اے نے بلڈر مافیا کے لیے این آراو متعارف کرادیا، غیر قانو نی تعمیرات کو قانونی بنا نے کے لیے پہلے سیل اور مبینہ رشوت کے بعد اس کو ڈی سیل کر دیا جاتا ہے،مافیا نے ایس بی سی اے کا غیر اعلانیہ انتظا می کنٹرول سنبھال لیا، شہر میں غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی مبینہ طور پر سینئر ایس بی سی اے کے افسر مشتاق سومرو کررہے ہیں۔

مشتاق سومرو نے سندھ حکومت کے اعلیٰ افسران کی آ شیرباد سے پورے ایس بی سی اے کا کنٹرول سنبھال لیا جس کے لیے پہلے سندھ حکومت سے جونیئر افسران کو سینئرز کے عہدوں پر تعینات کرایا،ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے میں تقرری اور تبادلے مشتاق سومرو کی ایما پر کیے جار ہے ہیں،ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے ظفر احسن بااثر افسرمشتاق سومرو کے آگے بے بس ہوچکے۔

پوش علاقوں کو مشتاق سومرو نے پٹے پر دے دیا، پو ش علاقوں میں غیر قانونی طور پر ایک فلورکے 40سے80 لا کھ روپے مقرر کردیے گئے ،کئی علاقوں میں سیکڑوں کی تعداد میں غیر قانونی فلورز ڈالنے کی تیاری کرلی گئی،بلڈرز کو بغیر نقشے پاس کیے تعمیرات کا پروانہ دینا بھی شروع کر دیا گیا،نقشے پاس ہوئے بغیر بلڈرز نے کئی منزلہ عمارتیں تعمیر کر لیں۔

مافیا کا گورکھ دھندہ پوری  آب وتاب کے ساتھ شہر کو اپنی لپیٹ میں لے چکا، ایس بی سی اے کے سینئر افسران نے تشویش کا اظہار کرکے نیب اور اینٹی کر پشن سے نو ٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہاہے کہ شہر کو ایک مافیا جنگل میں تبد یل کر ر ہی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ غیر قانونی تعمیرات میں مشتاق سومرو کے ہمر اہ چند دیگر بااثرافسران بھی شامل ہیں جو پوش علاقوں میں غیرقانونی تعمیرات کے حوالے سے رشوت وصول کریں گے، شہر میں جن علاقوں کو مافیا کے سپرد کیا گیا جن میں سرجا نی ٹاؤن،جمشید ٹاؤن،اسکیم 33،صدر،گلشن اقبال ، گلبرگ، نارتھ کر اچی ، ناظم آباد سمیت دیگرعلاقے شامل ہیں۔

ذرا ئع کا کہنا ہے کہ کراچی میں جس تیزی کے ساتھ غیر قانونی تعمیر ات کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے اگر اس کو روکا نہ گیا تھا شہر میں پا نی اور سیو ریج مسائل کا سامنا کر ناپڑے گا۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here