وسکونسن:
امریکی ریاست وسکونسن میں سیاہ فام شہری پر پولیس کی فائرنگ سے ایک بار پھر مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
امریکا میں پولیس کے ہاتھوں ایک بار پھر سیاہ فام شہری پر فائرنگ سے حالات کشیدہ ہوگئے ہیں جس کے بعد ریاست وسکونسن میں پرتشدد احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، سیاہ فام شہری جیکب بلیک اتوار کو پولیس فائرنگ سے زخمی ہوگیا تھا تاہم اب اس کی حالت خطرے سے باہر ہے جب کہ پولیس حکام واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق پولیس نے سیاہ فام شہری جیکب بلیک پر اس کے 3 بچوں کے سامنے فائرنگ کی جو گاڑی میں بیٹھے ہوئے تھے، واقعے کے خلاف دوسرے روز بھی احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور مظاہرین کی جانب سے امریکی پولیس کی کارروائی پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔
سیاہ فام شہری جیکب بلیک پر فائرنگ کے خلاف احتجاج کے دوران مظاہرین نے متعدد گاڑیوں کو آگ لگادی اور کئی عمارتوں کو بھی نذر آتش کردیا، پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور واٹر کیننز کا استعمال کیا جارہا ہے جب کہ مظاہروں پر قابو پانے کے لیے ریاست وسکونسن میں 200 نیشنل گارڈز تعینات کردیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ اتوار کے روز ہی ریاست لیوزیانا میں پولیس نے ایک اسٹور کے باہر سیاہ فام شخص کو گولیاں مارکر قتل کردیا تھا جب کہ 25 مئی کو ایک اور سیاہ فام شہری جارچ فلائیڈ کی ہلاکت پولیس حراست میں اس وقت ہوئی جب ایک پولیس اہلکار نے 9 منٹ تک اس کے گلے کو اپنے گھٹنے تلے دبائے رکھا تھا۔