صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاﺅس میں نئے امریکی شہری بننے والوں کی تقریب میں خصوصی شرکت کی اور امریکی سٹیزن بننے کی تقاریب مختلف مقامات پر زیادہ امیگریشن کے آفس میں ہوتی ہیں، امریکہ میں شہری بننے کیلئے گرین کارڈ ہولڈر کو پانچ سال تک مسلسل امریکہ میں رہنے کےساتھ ساتھ ٹیکس کی ادائیگی اور قانون کی پابندی بھی لازمی قرار دی جاتی ہے، دنیا کے ایک سو اسی ممالک سے لوگ امریکہ میں آباد ہیں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف برداری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ ایک عظیم ملک ہے جس کی شہریت ایک بہت بڑی کامیابی ہے ،ہم قانون کا احترام کرنےو الے محنتی امریکہ سے محبت کرنے والے اور قانونی طریقے سے امریکہ آنے والوں کو ہمیشہ خوش آمدید کہیں گے ۔پانچ ملکوں بولویا، سوڈان، گھانا، لبنان، انڈیا سے تعلق رکھنے والے ہیں شہری بننے کی تقریب میں نئے امریکیوں کیلئے بہت بڑا اعزاز صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پانچ ملکوں کے لوگوں ہی پر مذہبی لوگوں کو ایک جگہ اکٹھا کیا۔ امریکی صدارتی انتخابات 3 نومبر کو ہونےوالے ہیں تقریباً دو ماہ باقی ہیں دو پارٹیاں ڈیمو کریٹک اور ریپبلکن پارٹیاں کوئی بھی ایشو ہو اس کو انتخابی کامیابی کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کرونا کو کنٹرول کرنے میں کامیابی کا کریڈٹ لے رہے ہیں جس کی کسی حد تک صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے مو¿قف میں درست ہیں اور سچ کہہ رہے ہیں جس طرح گزشتہ چھ مہینوں میں کرونا بحران آیا نہ میڈیکل سپلائیز رکیں اور نہ فوڈ سپلائیز رکیں اس کے علاوہ کروڑوں امریکی شہریوں کو چھ سو ڈالر ہفتہ وار رقوم بھی دیں اور امدادی رقم 1200 ڈالر کروڑوں لوگوں کو دیں جن سے امریکیوں کا چولہا جلتا رہا ۔دوسری طرف ڈیمو کریٹک پارٹی کے رہنما بھی اپنی اپنی بساط کے مطابق کامیابیوں کے دعوے کر رہے ہیں، امریکہ میں آباد دیگر ممالک کے لوگ بھی انتخابات کے اس دور میں اپنا اپنا ایجنڈا اُٹھائے ہوئے نظر آرہے ہیں ۔انڈیا، بنگلہ دیش، چائنہ، مڈل ایست، فلپائن اور لاطینی کمیونٹی ،سیاہ فام کمیونٹی، سفید فام کمیونٹی سب اپنا اپنا ایجنڈا لے کر الیکشن کی تیاریاں کر رہے ہیں لیکن صرف پاکستانی کمیونٹی ایسی ہے جو اپنے ملک کی سیاسی پارٹیوں میں مصروف عمل ہیں اور پاکستانی کمیونٹی کے نام نہاد خود ساختہ کمیونٹی لیڈر فضول جلسوں میں نہ صرف اپنا وقت ضائع کر رہے ہیں ،اس کےساتھ پاکستانی کمیونٹی کا وقت اور پیسہ بھی ضائع کر رہے ہیں اور کمیونٹی کو گمراہ کر رہے ہیں۔
خاص طور پر پاکستان تحریک انصاف واشنگٹن میٹروپولیٹن ایریا کے پی ٹی آئی کے خود ساختہ رہنما عمران خان کی تبدیلی کے کاز کو نہ صرف نقصان پہنچا رہے ہیں بلکہ اس کےساتھ ساتھ سنجیدہ اور اچھے لوگوں کو پارٹی سے دور کر رہے ہیں، تعلیم یافتہ اور پروفیشنلز پی ٹی آئی کے جھوٹے رہنماﺅں کی وجہ سے دور ہو گئے ہیں، پی ٹی آئی کے ان خود ساختہ رہنماﺅں اور ورکروں میں 80 فیصد لوگ ایسے ہیں جو گزشتہ دور میں مسلم لیگ ق، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے جھنڈے تلے کام کر رہے ہیں، ان کا کام سوائے تصویریں بنوانا اور خوشامد کرنا ہے یہی سلسلہ اب تک جاری و ساری ہے ۔پاکستانی کمیونٹی کو امریکہ کے انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے، امریکہ میں یہ وقت امریکی سیاستدانوں اور عوامی نمائندوں کیساتھ مل کر الیکشن کی حکمت عملی تیار کرنا ہے۔ پاکستانیوں کو ووٹ کی ا ہمیت بتانا اور امریکی سیاسی سسٹم کی آگاہی دینا ہے، امریکہ میں سیاسی سسٹم کا حصہ بنانا بہت آسان اور مثبت قدم ہے، کوئی تو ہو جو اپنے ذاتی مفاد کے علاوہ صحیح معنوں میں پاکستانی کمیونٹی کو گائڈ کرے ورنہ گزرا ہوا وقت ہاتھ نہ آئے گا۔
٭٭٭