جوبائیڈن کا امریکہ!!!

0
119
کوثر جاوید
کوثر جاوید

کوثر جاوید
بیورو چیف واشنگٹن

حالیہ 2020ءانتخابات امریکی تاریخ کے اہم ترین انتخابات ثابت ہوئے ہیں، ڈیمو کریٹس پارٹی کے پاس صدارتی امیدوار کیلئے کوئی خاص طاقتور شخصیت نہ تھی جو ڈونلڈ ٹرمپ کا مقابلہ کر سکے ،آخر کار جوبائیڈن کو پارٹی نے صدارتی امیدوار نامزد کر دیا اور انڈین نژاد کامیلا ہیرس نائب صدارت کی امیدوار ٹھہریں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2016ءمیں جو وعدے اپنی قوم سے کئے وہ پورے کرنے کی کوشش کی جن میں ٹریول بین ،امیگریشن ریفارم، بارڈر وال اور امریکی روزگار کی واپسی شامل ہیں لیکن اپنے ذاتی برتاﺅ اور زبان کی وجہ سے سیاست میں کامیابی حاصل نہ کر سکے ،اپنے ہی ساتھیوں کے بارے میں بے جا تنقید اور نازیبا الفاظ استعمال کرنے کی عادت بھی شامل تھی جو اس کی کمزوریاں تھیں اور غلطیاں بھی، انہوں نے اپنی ہی پارٹی کے لوگوں پر شدید تنقید کی ، بار بار اپنے ہی سیکرٹریز کو باہرکا راستہ دکھایا، حالیہ الیکشن مہم میں ڈونلڈ ٹرمپ کرونا کے باوجود بڑی بڑی ریلیاں نکالنے میں کامیاب ہو گئے ہیں ۔ ایک ایک دن میں پانچ پانچ ریاستوں کا دورہ کیا جس وجہ سے وہ سفید فام ووٹروں کو نکالنے میں کامیاب ہوئے، دونوں امیدواروں کے مابین مقابلہ کانٹے کا نکلا، پاپولر ووٹ سے زیادہ الیکٹورل ووٹ کی اہمیت زیادہ ہو گئی، میل ووٹ کی وجہ سے گنتی میں وقت کی وجہ سے انتخابات کے نتائج تاخیر کا شکار ہوئے، ڈونلڈ ٹرمپ کی جو بھی کامیابی اور غلطیاں تھیں وہ ایک طرف اب جو بائیڈن کی حکومت ہو گی اور ان کے ساتھ نائب صدر کامیلا ہیرس ہیں جو انڈین بیک گراﺅنڈ سے ہیں کیا جو بائیڈن ڈاکا کے امیگریشن کو ریلیف دیں گے ؟بارڈر پر دیوار ختم کریں گے؟ کرونا کے خلاف مناسب اقدامات کرینگے؟ امریکی معیشت کو مضبوط کرینگے؟ اور سب سے بڑھ کر جو وعدے انہوں نے انتخابی مہم میں کئے ان کو پورے کرینگے جن میں سب سے پہلے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی حکم نامے کینسل کرینگے، خارجہ پالیسی کیسی ہوگی، دوسرے ممالک میں فوجیں بھیجیں گے اور سپر پاور امریکہ کا سٹیٹس برقرار رکھ سکیں گے، پاکستان کے بارے میں پالیسی کیا ہوگی؟ اور بغیر دستاویز کے تارکین وطن کیلئے ایمنسٹی دیں گے یہ اب آنے والے چار سالوں میں معلوم ہوگا کہ جوبائیڈن کا امریکہ بدل جائے گا یا یہی پالیسیاں آگے چلیں گی۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here