اردن کے شاہ عبداللہ دوئم کی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش ناکام بناتے ہوئے سابق ولی عہد کو گرفتار کرلیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اردن میں شاہ عبداللہ دوئم کی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش ناکام بناتے ہوئے سابق ولی عہد حمزہ بن حسین سمیت 20 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ سابق ولی عہد اور شاہ عبداللہ کے سوتیلے بھائی حمزہ بن حسین کو اہل خانہ سمیت ان کے گھر میں نظر بند کردیا گیا ہے۔
اردن کے انٹیلیجنس حکام کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد نہ صرف گزشتہ کئی ماہ سے مشکوک سرگرمیوں بلکہ شاہ عبداللہ دوئم کے خلاف عوام میں احتجاج اور بغاوت کی منصوبہ بندی میں بھی ملوث ہیں لہذا ان تمام افراد کی نظربندی کے دوران واقعہ سے متعلق مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔
اردن میڈیا کے مطابق آرمی چیف یوسف حونیتی نے سابق ولی عہد کی گرفتاری کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ حمزہ بن حسین کو ایسی تمام سرگرمیاں فوری طور پر روکنے کے لیے کہا گیا ہے جس سے اردن کی سیکیورٹی اور سلامتی کو خطرہ ہے، کوئی بھی قانون سے بالا تر نہیں، تحقیقات جاری ہیں جس کے نتائج سب کے سامنے لائے جائیں گے۔
دوسری جانب حمزہ بن حسین نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ میں کسی سازش یا منصوبہ بندی کا حصہ نہیں ہوں، مجھے گھر میں قید کردیا گیا ہے جہاں نہ تو کسی سے ملنے کی اجازت ہے اور نہ ہی کسی سے بات کرنے کی۔