نیویارک (پاکستان نیوز)مشہور مفکر نوم چومسکی نے کہاہے کہ اسلامو فوبیا پورے مغرب میں بڑھنے کے ساتھ ہندوستان میں اپنی مہلک شکل اختیار کر رہاہے جہاں مودی حکومت منظم طریقے سے ہندوستانی سیکولر جمہوریت کو ختم کر رہی ہے اور ملک کو ہندو نسل پرستی میں تبدیل کر رہی ہے۔دنیا کے معروف عوامی دانشوروں میں سے ایک اور میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے پروفیسر ایمریٹس پروفیسر نوم چومسکی نے کہا کہ اسلامو فوبیا کی وجہ سے ہندوستان میں تقریباً 250 ملین مسلمان ایک مظلوم اقلیت بن رہے ہیں۔چومسکی نے کہا کہ مودی کی دائیں بازو کی ہندو قوم پرست حکومت نے مسلم اقلیت اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم کو خطرناک حد تک ہوا دی ہے، 17تنظیموں کی جانب سے ”بھارت میں نفرت انگیز تقاریر اور تشدد کی بگڑتی ہوئی” کے عنوان سے کانفرنس سے خطاب کے دوران واشنگٹن ڈی سی میں ہیومن رائٹس واچ کے ایشیا ایڈووکیسی ڈائریکٹر جان سیفٹن نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہندوستان کے آئین کے لیے سب سے بڑا خطرہ” مودی سرکار کی کی جانب سے بھارت کے اکثریتی مذہب، ہندو ازم کو فروغ دینا ہے۔ ملک کی سیکولر فاؤنڈیشن اور اس کی مذہبی اقلیتیں اس سے بھی بدتر بات یہ ہے کہ ہندوستانی اداروں کی آزادی پر تشویش بڑھ رہی ہے۔ الیکشن کمیشن، عدلیہ، اور قومی انسانی حقوق کمیشن سبھی کو تعصب کے مضمرات کے تحت بڑھتی ہوئی جانچ پڑتال کا سامنا ہے۔