پنڈورا پیپرز نے عزّت میں اضافہ کردیا!!!

0
103
حیدر علی
حیدر علی

گذشتہ ہفتے کی شب پاکستان کے طبقہ امرا کے گھر وں پہ ایک بھونچال آگیا تھا، ہر ایک کے چہرے پر ہوائیاں اُڑ رہی تھیں جس سے کچھ پوچھئے وہ یہی جواب دے رہا تھا کہ سمندری اژدھا اپنے خونخوار جبڑے کھولے ہمارے گھر کی جانب آرہا ہے، ایک صاحب نے تو وضاحت کر دی کہ کراچی میں کوئی سمندری اژدھا نہیں ہے لیکن خوفزدہ ہونے والے صاحب نے جواب دیا کہ ہے ، یہ نیب ، ایف بی آر، ایف آئی اے والے کیا ہیں؟ اور آپ دیکھ لینگے کہ وہ چند لمحہ بعد ہی جیپ پر بیٹھے یہاں آجائینگے، وضاحت کرنے والے صاحب نے کہا کہ باپ رے باپ !میں تو چلا اپنے گھر اگر ضمانت وغیرہ لینے کی ضرورت پیش آئے تو کال نہ کرنا بلکہ اپنے باورچی سے پیغام بھجوادینا، ہر معاملہ خفیہ ہونا چاہئے، ویسے یاد رکھنا میں نے تمہیں کہا تھا نا کہ ڈائیٹنگ کرو، اب خدا کی جانب سے اِسکا خود بندوبست ہوگیا ہے، جیل کی روٹی سے بڑے بڑے پہلوان کی چربیاں بھی پگھل جاتی ہیں، اﷲ بھلا کرے تمہارا۔
موصوف تو 700 پاکستانیوں کے مابین ایک تھے جنکا نام پنڈورا پیپرز کی زینت بنا تھا جن کے نام آنے کی توقع تھی اُن کی حالت بھی مختلف نہ تھی بلکہ جن کے نام آنے کی توقع نہ تھی اُن کا دِل بھی گھبرا رہاتھا، وہ جانی واکر کی پیک پر پیک گھونٹ رہے تھے، ہمارے ملک کے وزیراعظم عمران خان نے تو ہفتے کی شام کو ہی وزیراعظم ہاؤس کی بجلی بند کرنے کا حکم صادر کردیا تھا اور عملے کے سارے افراد کو مطلع کر دیا تھا کہ اگر کوئی پوچھے کہ وزیراعظم صاحب کہاں ہے تو اُنہیں کہہ دینا کہ لندن کرکٹ کا کھیل دیکھنے گئے ہیں، وزیراعظم صاحب کانفرنس روم کے ایک کونے پر بیٹھ کر دنیا و مافیا سے دور دعائیں پر دعائیں مانگ رہے تھے، اُنہوں نے پیرنی جی کو بھی مشورہ دیا کہ وہ مصلے پر بیٹھ جائیں اور ” جل تو جلال تو آئی بلا کو ٹال تو ” کا ورد کرنا شروع کردیں، پیرنی جی نے استفسار کیا کہ آخر کیوں؟ عمران خان نے جواب دیا کہ” کالی گھٹاوں کے سائے میں ایک عفریت مجھ پر حملہ کرنے آرہا ہے، ” پیرنی جی نے چیخ کر کہا ” تو پھر جنرل باجوا کو کال کیجئے کہ وہ کمانڈوز بھیجیں ، وہی کمانڈوز جو چار دیواری سے چھلانگ لگا کر حکومت کا تختہ اُلٹ دیتے ہیں،” ”اِسی لئے تو میں سرخ فون کا استعمال نہیں کرتا ہوں، یہ آپ ہی ہیںجب آٹے اور گھی کی ضرورت پڑتی ہے تو بلا توقف اُنہیں فون کر دیتی ہیں،” عمران خان نے جواب دیا۔
بہرکیف صبح نمودار ہوگئی اور وزیراعظم ہاؤس کے دفتری ملازمین اپنی شکلیں دکھانا شروع کردیں،عمران خان نے وزارت داخلہ کے ڈپٹی سیکرٹری کو کال کرکے حکم دیا کہ وہ فوری طور پر اپنے عملے کے دس اراکین کو لے کر وزیراعظم ہاؤس پہنچ جائیں، ڈپٹی سیکرٹری نے کسی کاہلیت کا مظاہرہ نہیں کیا، اُنکے پہنچتے ہی وزیراعظم عمران خان نے پنڈورا پیپرز کا بنڈل اُنہیں تھمادیا اور کہا کہ ” اِس پیپر کے ایک لائن کو پڑھ کر یہ تلاش کریں کہ کہیں بھی عمران خان کا نام ہے اور اگر کہیں یہ نام مل جائے تو مجھے اور صرف مجھے بتائیں۔ کسی نے کوئی بھی غلطی کی تو سیدھا نتھیا گلی بھیج دیا جائیگا تاہم کچھ لمحہ بعد ہی ایک کلرک نے انکشاف کیا کہ پنڈورا پیپرز میں عمران خان کا نام ہے۔ پورے کمرے میں ایک سراسیمگی پھیل گئی ، ایک سکوت طاری ہوگیا لیکن جب ڈپٹی سیکرٹری نے غور سے اُسے دیکھا تو وہ دراصل عمر دراز خان تھا، دِن کے ایک بجے ڈپٹی سیکرٹری نے عمران خان کو فون کرکے یہ مژدہ سنادیا کہ سر جی ! مبارک ہو آپ کا نام کہیں نہیں ہے، میں اپنے انگوٹھے کی چھاپ لگانے کیلئے تیار ہوں، وزیراعظم عمران خان خوشی سے پھولے نہیں سمائے اور اپنے سیکرٹری کو یہ حکم دیا کہ وہ فورا”فینسی سوئٹ میٹ سے جاکر دس کلو لڈو لے آئیں لیکن اُنہوں نے فورا”اپنا ارادہ بدل دیااور کہا کہ فینسی سوئٹ والے مہنگا لڈو بیچتے ہیں، بہتر ہوگا کہ آپ دیسی لڈو ہاؤس سے خرید کر لے آئیں، اور اُنہیں یہ بھی بتادینگے کہ ہماری مسلم لیگ (ن) والوں سے دوستی ہوگئی ہے، تب وہ دس لڈو مفت کا بھی دے دینگے لیکن پاکستان میں بعض افراد ایسے بھی تھے جن کا نام پنڈورا پیپرز میں شامل ہونے پر اُنہیں تشویش کے بجائے خوشی ہوئی تھی۔اِن ہی افراد میں کراچی کی شگفتہ خانم بھی شامل ہیں، اُن کے میاں نے جیسے ہی اُنہیں بتایا کہ اُن کا نام پنڈورا پیپرز میں شائع ہوگیا ہے ، تو اُنہوں نے فورا”ٹیلیفون اٹھا کر اپنی شناسا کو کال کرنا شروع کردیں۔ ایک خاتون کو جنہیں اُنہوں نے کال کی اُنکے بیٹے کے رشتے کی بات چیت شگفتہ خانم کی بیٹی سے چل رہی تھی، موصوفہ نے فرمایا کہ” مبارک ہو آپ کے ہونے والے سُسر کا نام پنڈورا پیپرز میں شائع ہوگیا ہے، اب اُن کی عزت میں مزید اضافہ ہوجائیگا،سارے لوگ جانتے ہیں پاکستان میں یہ کوئی بُری بات نہیں اگر کوئی لے کر رشوت پھنس جاتا ہے تو دے کر رشوت با آسانی چھوٹ جاتا ہے جب پاناما لیکس منظر عام پر آیا تھا تو اُس میں بھی اُن کا نام سرفہرست تھا، اور اُسی کی وجہ کر اُنکی بیٹی کی شادی جج کے بیٹے سے ہوگئی تھی اور اب دوسری بیٹی کیلئے کاروباری لوگوں کے بیٹے سے رشتہ آنا شروع ہوگیا ہے، اِسلئے بہتر ہے کہ اب آپ دیر نہ کریںاور بات پکی کردیں۔
تاہم کراچی ہی کے ایک باضمیر شخص کو جب پتا چلا کہ اُنکا نام پنڈورا پیپرز میں شامل ہے تو وہ اپنے گھر کی چھت سے کود کر خودکشی کرنے کی کوشش شروع کردی لیکن اُنکے گھر والے اُنکا پیچھا کرتے ہوے چھت پر پہنچ گئے اور کہا کہ اگر کودنا ہے تو ہم سب ساتھ کودیں گے، لاہور کے ایک معزز شخص کو جب پتا چلا کہ اُن کا نام پنڈورا پیپرز میں شامل ہے تو وہ اپنے بیٹوں کی جوتے سے پٹائی کرنے لگے، اور یہ کہتے رہے کہ تم لوگوں کے نئی گاڑیوں کے شوق کی وجہ سے مجھے یہ دِن دیکھنا پڑ گیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here