علم کی اہمیت!!!

0
82
رعنا کوثر
رعنا کوثر

علم کی اہمیت!!!

طالب علم کتنا اچھا اور خوبصورت لفظ ہے۔علم کی طلب رکھنے والے کو طالبعلم کہا جاتا ہے اور علم حاصل کرنا کتنا اچھا ہے۔کتنا فائدہ مند ہے لوگ علم کی اہمیت کو سمجھتے ہیں وہ اس کی قدر شروع سے ہی شروع کردیتے ہیں امریکہ میں علم کی اہمیت کا اندازہ سب کو ہی ہے اور اسی لیے اس کو فروغ دینے کی کوشش بھی کی جاتی ہے۔علم کی قدر اور بہتر سے بہتر طالبعلم کی قدر کا اندازہ ہم سب کو ہی ہے۔پہلی کلاس سے ہی گریجویشن کی تقریب شروع ہوجاتی ہے۔کنڈر گارڈن سے ہی ننھے منے بچوں کو گائون پہنا کر تقریب کا آغاز ہوتا ہے پھر پانچویں کلاس میں گریجویشن ہوتا ہے، پھر آٹھویں میں گریجویشن ہوتا ہے، اس کے بعد ہائی سکو ل میں گریجویشن ہوتا ہے اور اس کے بعد کالج کے گریجویشن کا آغاز ہوتا ہے۔یوں ہر عمر اور ہر کلاس کی اہمیت ہے۔بچے پہلی کلاس میں بھی گریجویشن پر اتنے ہی خوش ہوتے ہیں جتنے کوئی بڑی ڈگری لے کر، ویسے بھی بچوں کو شروع سے ہی اس بات کا احساس دلا دیا جاتا ہے کے ان کی زندگی میں علم کی کتنی اہمیت ہے ،اس کے ساتھ ہی والدین کو بھی یہ احساس دلا دیا جاتا ہے کے ان کے بچے کا مستقبل کتنا تابناک ہوسکتا ہے۔اگر وہ اپنے بچوں کے دل میں مستقل علم کا دیا جلائے رکھیں۔یہاں علم کے دروازے کھلے ہیں بس شوق اور ہمت کی بات ہے۔آج کل تو ویسے بھی سکول بند ہونے کے دن قریب ہیں ہر طرف گریجویشن ہو رہی ہیں۔چھوٹی کلاسوں کی بھی اور بڑی کلاسوں کی بھی۔میری دو بیٹیاں ہیں اور میں نے کنڈر گارڈن سے لے کر ان کا کالج ختم ہونے تک خدا کے فضل وکرم سے ان کی ہر گریجویشن کی تقریب اٹینڈ کی ہے۔میری پہلی والی بیٹی میڈیکل کی سٹوڈنٹ رہی ہے۔اس نے ایسی فیلڈ میں گریجویٹ کیا اور میں اس کی ہر تقریب میں شریک رہی۔میری دوسری والی بیٹی لاء کی سٹوڈنٹ رہی ہے۔اور اس سال چن دنوں پہلے میں نے اس کی گریجویشن کی تقریب اٹینڈ کی ہے۔اور لوگوں کے بچوں کی بھی تقریبات ہو رہی ہوں گی۔مگر میں اپنے ہی تاثرات لکھ سکتی ہوں۔میں نے ہمیشہ یہ محسوس کیا کے بچوں کے لئے میاں باپ بہت بڑی نعمت ہوتے ہیں ان کے دلوں میں ماں باپ کے لیے صرف پیار ہی نہیں ہوتا بلکہ یہ ہر خوشی کے موقعے پر والدین سے یہ توقع رکھتے ہیں کے وہ بھرپور طریقے سے ان کی خوشیوں میں شریک ہوں خاص طور سے جب وہ سکول میں ہوں اور چھوٹے ہوں تو وہ گریجویشن کی تقریب ہو یا کوئی کلاس کا فنکشن ان کی نظریں ہمیشہ اپنے والدین کو ڈھونڈ رہی ہوتی ہیں۔ان کے دل میں والدین کا ہی خیال ہوتا ہے انہیں ہال میں دیکھتے ہی ان کے چہروں پر سکون آجاتا ہے۔وہ اپنے ان کی ڈھونڈ تھی نظریں سکون سے اپنے کام پر توجہ دینے میں لگ جاتی ہیں۔والدین بھی بے شک بہت خوشی محسوس کرتے ہیں جب ان کے بچے انعام پاتے ہیں ایک کلاس سے دوسری کلاس میں جاتے ہیں اسی لیے کوشش کرنی چاہئے کہ بچوں کے ہر فنکشن میں جائیں ان کی ہر تقریب اٹینڈ کریں۔ضروری نہیں کے ہر بچہ کالج کی تعلیم بھی لے ، یہ بھی ضروری نہیں کے ہر بچہ جو کالج پہنچ چکا ہے۔کوئی خاص پروفیشنل ڈگری لے۔مگر اس کی ہر کوشش کو سراہنا چاہئے ہر موقعہ پر اس کے ساتھ ہونا چاہئے۔اسی لیے یہاں چھوٹی کلاس سے ہی ہر طالبعلم کو اس کے اچھے کام کو اہمیت دی جاتی ہے۔گریجویشن پانچویں کلاس کا بھی ہوتا ہے اور پروفیشنل کلاس کا بھی اسی علم کی قدر ہے۔
٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here