چند ماہ پہلے سرکار دو عالم کے فرمان کے مطابق کہ تین مساجد مسجد اقصیٰ، مسجد نبوی، مسجد حرام کے علاوہ عبادت کی نیت سے سفر نہ کیا جائے۔ اپنی بیگم اور بچوں سے مشورہ کیا کہ سرکار دو عالم کی ہدایت کے مطابق پہلے مسجد اقصیٰ جایا جائے پھر مسجد نبوی پھر مسجد حرام اور یوں سرکار دو عالم کا فرمان ذی شان پورا ہوجائے مشورہ کرنے کا فائدہ یہ ہوا۔ کہ گھر کے بارہ افراد تیار ہوگئے۔ الحمدللہ اپنے بیٹے عتیق الرحمن مفتی جوکہ المدنی مسجد کے خطیب بھی ہیں۔ الحمدللہ فنانس اور اکائونٹس میں ماسٹر ڈگری رکھتے ہیں۔ اوپر سے آئی ٹی سپیشلسٹ بھی ہیں۔کو یہ ٹاسک سونپ دیا۔ اللہ جزاء خیر دے عتیق الرحمن نے ایک ہفتے کے اندر اندر سارا ٹرپ ترتیب دے دیا۔ جس میں اس نے اردن کو بھی شامل کرلیا تاکہ اصحاب کیف کی حاضری دی جائے۔ بڑی لمبی سٹوری ہے سوائے اسرائیل کے بارڈر پر ہمیں تو پندرہ منٹ میں پاسپورٹ کی بجائے ایک چھوٹے سے پرزے پر ویزہ لگا دیا مگر عتیق الرحمن کو اندر لے گئے۔ تین گھنٹے اندر رکھا ان کی ایک ہی رٹ تھی۔ یہ قافلہ لے کر کیوں آئے ہو۔ تمہارے کہاں کہاں کنکشن ہیں وغیرہ وغیرہ عتیق الرحمن نے کہا پاسپورٹ دوبارہ چیک کرلیں۔ میرے ماں باپ میرے بہن بھائی ہیں۔ میں ایجنٹ نہیں ہوں۔ سوائے اس معمولی تاخیر کے کہیں بھی کوئی رکاوٹ پیش نہیں آئی ،سرزمین انبیائ، مسجد انبیائ، میں نماز پڑھنے کی توفیق ملی۔ پچھلے دنوں جمعتہ المبارک المدنی مسجد میں ادا کرنے کے بعد گھر واپسی ہو رہی تھی۔ حافظ عتیق الرحمن مفتی گاڑی چلا رہے تھے۔ رضادالرحمن مفتی میرے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے۔ سعودی ایئر لائین کی کال آئی۔مسٹر مفتی آپ کے لئے ایک گڈ نیوز ہے۔ پوچھا کونسی؟ کہا گیا سعودی ایئر لائیز پر مسلسل سفر کی وجہ سے آپکے کافی پوائنٹس ہوگئے ہیں۔ ہم آپ کو اور آپ کی بیوی کو نیویارک تا سعودیہ سعودیا تا نیویارک مفت ٹکٹ کی آفر کر رہے ہیں۔ میرے منہ سے نکلا اللہ اکبر، بڑے بیٹے نے ٹیلی فون لے لیا اور آفر قبول کرلی۔ کہا صرف ایئرپورٹ ٹیکس چار سو ڈالر ادا کرنے ہونگے۔ جو رضا ء الرحمن نے فی الفور ادا کردیے۔ اور یوں گھر پہنچتے پہنچتے سفر کی تیاری ہوچکی تھی۔ حسب عادت سب بچوں سے مشورہ کیا تو الحمد للہ گھر کے نو افراد تیار ہوگئے۔ اور میرے ہمہ وقت کے ساتھی شوکت حمید میاں جو پچھلے پورے سفر میں ساتھ تھے۔ ان کو بتایا تو انہوں نے بھی اسی وقت ٹکٹ لے کر تیاری کرلی۔ سو میرے بھائیو، بچوں، ابھی پچھلے سفر کی لذت سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔ کہ پھر بلاوا آگیا۔ واقعی جب بلاوا آجائے تو یوں بھی ہوجاتا ہے ناقابل یقین جس وقت آپ یہ تحریر پڑھ رہے ہونگے ہم سب روضہ رسول ۖپر بارہ ربیع الاول کو سلام پڑھ رہے ہونگے۔
٭٭٭