ٹیکساس(پاکستان نیوز) ٹیکساس میں لاوارث ٹرک سے کم از کم 50 ‘تارکین وطن’ کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں ، سان انتونیو کے مضافات سے ایک لاوارث لاری میں کم از کم 50 افراد کی لاشیں ملی ہیں، جسے امریکہ میں انسانی سمگلنگ کے حوالے سے تارکینِ وطن کی ہلاکتوں کا سب سے خوفناک سانحہ قرار دیا جا رہا ہے۔میکسیکو کے وزیرِ خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ مرنے والوں میں 22 میکسیکن تھے، جبکہ سات کا تعلق گوئٹے مالا اور دو کا ہونڈوراس سے تھا، باقیوں کی شناخت ابھی کی جا رہی ہے۔میکسیکو کے صدر نے کہا ہے کہ تارکینِ وطن کی ہلاکتوں کی وجہ غربت اور مایوسی ہے۔ آندرے مینوئیل لوپیز اوبراڈور نے انسانی سمگلنگ اور سرحد پر کم کنٹرول کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا۔آگ بھجانے والے ایک سرکاری اہلکار کے مطابق چار بچوں سمیت 16 افراد کو ہسپتال بھی لے جایا گیا ہے۔ بچ جانے والوں کا جسم بہت گرم تھا اور وہ ہیٹ سٹروک اور گرمی سے نڈھال حالت میں تھے۔ٹیکساس میں واقع سان انتونیو کا علاقہ، امریکہ اور میکسیکو کی سرحد سے تقریباً 250 کلومیٹر (150 میل) کے فاصلے پر ہے اور انسانی سمگلروں کے لیے ایک اہم روٹ ہے۔انسانی سمگلر امریکہ میں بنا دستاویزات کے داخل ہونے والے تارکین وطن کو منتقل کرنے کے لیے لاریوں کا استعمال کرتے ہیں۔سان انتونیو کے میئر رون نیرنبرگ کا کہنا ہے کہ ‘ان کے ساتھ خاندان بھی تھے اور ممکنہ طور پر وہ بہتر زندگی کی تلاش میں تھے۔ یہ واقعہ بھیانک انسانی المیے سے کم نہیں۔سان انتونیو کے فائر چیف چارلس ہْڈ نے صحافیوں کو بتایا کہ ہنگامی امداد فراہم کرنے والے اہلکار ایک لاش ملنے کی اطلاع کے بعد تقریباً 18:00 بجے (مقامی وقت) جائے وقوعہ پر پہنچے۔انھوں نے کہا کہ ہم میں سے کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ ہم کام پر آئیں گے اور ایک ٹرک کھولیں گے جس سے لاشوں کے ڈھیر ملیں گے۔انھوں نے بتایا کہ گاڑی کو اس کا ڈرائیور چھوڑ کرغائب ہو گیا تھا اور اس میں کوئی ایئرکنڈیشن کام نہیں کر رہا تھا اور نہ اس کے اندر پینے کا پانی موجود تھا۔کے ایس اے ٹی کے مقامی ٹی وی چینل کے مطابق یہ گاڑی سان انتونیو میں ریل کی پٹریوں کے قریب سے ملی۔سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی تصاویر میں ایک بڑے ٹرک کے اردگرد ہنگامی امداد فراہم کرنے والے افراد کی ایک قابل ذکر تعداد دکھائی دیتی ہے۔کے ایس اے ٹی ٹی وی چینل کے مطابق یہ گاڑی سان انتونیو کے جنوب مغربی علاقے میں ریل کی پٹریوں کے قریب سے ملی۔