شکریہ امریکہ !!!

0
70
عامر بیگ

جی مشن مکمل ہوگیا ،اب بے شک پاکستان میں الیکشن انائونس کر دیا جائے، اب کوئی مسئلہ نہیں رہا ،بھلے عمران خان دوبارہ پاور میں آجائے، امریکی جاسوسی اداروں کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں عمران خان ہی سب سے پاپولر لیڈر ہے جسے منظر سے ہٹانا ممکن نہیں تھا ،یہ تو ممکن تھا کہ اسے کچھ دیر کے لیے منظر سے ہٹا دیا جائے مگر جب تک وہ زندہ ہے، پاکستانی عوام کسی طور بھی برداشت نہیں کرے گی کہ عمران خان کو کسی بھی طرح سے حکومت سے نکالا جائے ،عددی اکثریت کی بنا پر ممکن بنایا گیا لیکن نتیجہ سب کے سامنے ہے عمران خان کی پاپولیریٹی میں نہ صرف مزید اضافہ ہوا بلکہ اسے پنجاب کی حکومت واپس ملی اور اب وہ ایک بھرپور عوامی حمایت سے وفاق میں بھی دو تہائی اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا امریکہ کے آگے سب سے بڑی مشکل عمران خان ہی تھا جب امریکی صحافی کے سوال کے جواب میں اس نے ابسولیوٹلی ناٹ کہا تب سے امریکہ کے کان کھڑے ہو گئے تھے کہ اگر امریکہ کو افغانستان میں مزید کوئی ڈرون آپریشن کرنے ضرورت پڑی تو سب سے بڑی رکاوٹ عمران خان ہی ہوگا جو اتنے سخت موقف کو اپنا سکتا ہے جو حکومت میں نہ ہوتے ہوئے بھی نیٹو سپلائی روک سکتا تگا جو ڈرون حملے رکوانے کے لیے کسی حد تک بھی جا سکتا تھا وہ پاور میں رہتے ہوئے ڈرون کی اجازت کے علاوہ حملے کو ہو جانے کیسے دے گا اسی لیے پچیس ملین ہیڈ منی والے الزاہروی کو جب لوکیٹ کر لیا گیا تو مین آپریشن سے پہلے بیس ملین ڈالرز کی معمولی رقم سے بیس ایم این ایز خرید کر پاکستان میں چھوٹا رجیم چینج آپریشن کیا گیا تاکہ کوئی روک ٹوک نہ ہو۔ کابل کے مظافات میں واقع ٹارگٹ کو ڈرون کے ذریعے ہٹ کرنے میں مشکل درپیش نہ ہو۔ امریکہ نے بیس سالوں میں ایک اعشاریہ دو ٹریلین ڈالرز افغانستان کی جنگ میں جھونک دئیے جو بات چلی تھی، اسامہ بن لادن کی حوالگی کی افغانستان کی طالبان حکومت نے اپنے ملک کی اینٹ سے اینٹ بجوا لی مگر نہ اسامہ بن لادن دیا اور نہ ہی اپنی جدوجہد ترک کی امریکہ نے نائن الیون کرنے والے تمام لوگوں کو یا تو گرفتار کر لیا یا قتل کر دیا، یہ ایک آخری بندہ باقی تھا جسے القائدہ کا برین بھی کہا جاتا تھا کہ اسامہ بن لادن کے پیچھے بھی اسی کاذہن چلتا تھا۔ دو ہزار گیارہ کی بن لادن کی پاکستانی حدود میں امریکی آپریشن کے بعد ہلاکت سے اب تک الزاہروی جس کو مردہ سمجھا جاتا رہا اسکی ٹیپ بارے بھی بہت سی باتیں ہوتی رہیں مگر وہ زندہ تھا جسے اب ہلاک کر دیا گیا جس میں اس کے علاوہ کسی بھی اور زی روح کی ہلاکت کی خبر نہیں ملی اور افغانستان کی اسلامی حکومت نے بھی کابل میں ڈرون اٹیک کی تصدیق کر دی ہے ،مشن مکمل ہوا، اب مبارک باد وصول کرنے زرداری کا بیٹا موجود ہے، شاید اب اپنے باپ آصف زرداری کی طرح واشنگٹن پوسٹ میں مضمون بھی لکھ ڈالے جس میں جلی حروف میں لکھا جائے، شکریہ امریکہ!
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here