فوکس نیوز پرشواہد روکنے پر پابندی عائد 1.6ارب ڈالر ہرجانہ کا مقدمہ

0
101

واشنگٹن ڈی سی(پاکستان نیوز) ڈیلاویئر کی عدالت نے ڈومینین ووٹنگ سسٹمز کیخلاف 1.6 ارب ڈالر کے ہتک عزت کیس میں شواہد روکنے کے حوالے سے فوکس نیوز پر پابندی عائد کر دی ہے ، ڈیلاویئر سپیریئر کورٹ کے جج ایرک ڈیوس نے نیٹ ورک کے وکلاء پر برہمی کا اظہار کیا اور تجویز پیش کی کہ وہ ڈومینین کی ٹیم سے اس کی دریافت کے عمل کے حصے کے طور پر شواہد کو روکنے کی کوشش کی تحقیقات کا حکم دے سکتا ہے، ڈیوس کا یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب ڈومینین کے وکلاء نے فاکس ملازمین سے بات کرتے ہوئے سابق صدر ٹرمپ کے اعلیٰ معاون روڈی گیولیانی کے سابق فاکس پروڈیوسر ایبی گراسبرگ سے حاصل کردہ ریکارڈنگ کو خفیہ رکھا ، ڈومینین کے وکلاء نے کہا کہ گراسبرگ کے پاس فاکس کے اندر اپنے وقت کی مزید ریکارڈنگز ہیں جو اس نے کمپنی کی قانونی ٹیم کے ساتھ شیئر کی ہیں۔گراسبرگ، جو فاکس پر مقدمہ بھی چلا رہی ہے نے موقف اپنایا ہے کہ ان پر فاکس کے وکلاء نے ڈومینین کیس میں جھوٹی گواہی دینے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔بدھ کے روز جج نے فاکس کے وکلاء کو ہدایت کی کہ وہ اپنی بات چیت کو محفوظ رکھیں، ڈومینین کمپنی فاکس نیوز پر اپنے سافٹ ویئر کے بارے میں جان بوجھ کر غلط معلومات نشر کرنے کا الزام لگا رہی ہے، ایسے دعوے جنہیں ٹرمپ، جیولیانی اور دیگر نے فروغ دیا تھا۔فاکس نے پہلی ترمیم کی بنیادوں پر اپنا دفاع کیا ہے اور کہا ہے کہ اس کے اعلیٰ میزبانوں اور ایگزیکٹوز کے اندرونی مواصلات کو اس کیس کی پریس کوریج کے لیے “چیری پک” کیا گیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here