پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک منصوبہ 4سالوں سے تعطل کا شکار

0
88

اسلام آباد(پاکستان نیوز) پاکستان اور چین کے درمیان باہمی ترقی کی علامت سمجھے جانے والا ترقیاتی منصوبہ ”سی پیک” گزشتہ چار سالوں سے تعطل کا شکار ہے ، ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ چین نے سی پیک کے تحت توانائی، پانی کے انتظام اور موسمیاتی تبدیلی سمیت کئی شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھانے پر اتفاق نہیں کیا ہے۔دوسری جانب، پاکستان نے بھی گوادر میں کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ کی مخالفت ختم کر دی ہے، اس کے ساتھ ساتھ چینیوں سے متعلق کئی دیگر مطالبات بھی اٹھا لیے ہیں، جو CPEC کے لیے 11ویں مشترکہ تعاون کمیٹی (JCC) کے دوران خطاب کیے گئے تھے جب کہ جے سی سی کی میٹنگ اکتوبر 2022 میں ہوئی تھی، منٹس پر اتفاق رائے میں کم از کم ایک سال لگا، جس کے نتیجے میں 31 جولائی 2023 کو منٹس پر دستخط ہوئے۔تاخیر اس لیے ہوئی کہ چین نے ان بہت سے اقدامات سے اتفاق نہیں کیا جو پاکستان نے گلگت بلتستان (جی بی)، خیبر پختونخواہ (کے پی)، پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) میں توانائی، پانی کے انتظام، موسمیاتی تبدیلی اور سیاحت کے شعبوں میں تجویز کیے تھے۔اگرچہ چین کی جانب سے مسترد ہونے اور مختلف تحفظات پر پاکستان کی جانب سے جبری سمجھوتہ کو پیچھے کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جاتا ہے، اسلام آباد حکومت کا موقف ہے کہ افہام و تفہیم پر غور و خوض اور اختلافات ایک معمول کی بات ہے۔یہ ایک عالمی عمل تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان میٹنگز کے منٹس پر دونوں فریقین کی طرف سے مناسب مشاورت اور اتفاق رائے پیدا ہونے کے بعد ہی دستخط کیے جاتے ہیں۔ یہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہے کہ منٹس دونوں فریقوں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں اور سمجھوتوں کی درست عکاسی کرتے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here