ہماری پاک و ہند کی مشرقی تہذیب میں، بیٹیوں کی شادی کے وقت رخصتی، والدین کیلئے ایک انتہائی جذباتی اور مغموم کر دینے والا وقت ہوتا ہے۔ کئی دہائیوں سے، امریکہ میں آکے بسنے والے پاکستانی خاندان بھی، اکثر اوقات، شادی بیاہ کے مواقع پر اپنے روایتی انداز و اطوار کے مطابق ہی رسم و رواج انجام دیتے ہیں۔ ہر شادی کم از کم تین چار مختلف تقریبات پر محیط ہوتی ہے۔ ڈھولکی، مہندی، نکاح و رخصتی اور پھر ولیمہ کے ساتھ کچھ خاندان برائیڈل شاور جیسی امریکی رسوم کا بھی اہتمام کرتے ہیں۔اللہ تعالیٰ نے ہمیں ایک بیٹی اور دو بیٹوں سے نوازہ ہے۔ بیٹی حسنہ، اپنے دونوں بھائیوں سے عمر میں بڑی ہے، اس لئے اس کی شادی چند سال پہلے، سب سے پہلے انجام پائی۔ دانیال بیٹے کی شادی بھی دوسال پہلے ہوگئی تھی۔ اب بلال صاحب کی باری ہے۔حسنہ بیٹی کی رخصتی کا وقت ہم دونوں میاں بیوی کیلئے بہت بھاری اور مشکل تھا۔ گھر میں خوب رونا دھونا ہوا۔ اس وقت اندازہ ہوا کہ ُدلہن کی خاص سہیلیوں کا وجود رخصتی کے موقع پر کتنا اہم اور ضروری ہوتا ہے۔ حسنہ بیٹی کی دو قریبی سہیلیوں انم اور مصبحہ نے حسنہ کے ساتھ اپنی دوستی اور لگا ئوکا حق ادا کر دیا اور شادی کی ساری تقریبات میں ہمارا خوب ساتھ دیا۔ حسنہ کی رخصتی کے بعد، میں تو یہی سمجھا تھا کہ اب کوئی دوسری بیٹی تو ہے نہیں اس لئے یہ غم دوبارہ نہیں سہنا پڑے گا لیکن آج جب اس کی سہیلی مصبحہ بیٹی کی رخصتی کا دن آیا تو ایسے لگا کہ ہمارے ہاں سے ایک اور بیٹی کی روانگی ہے۔مصبحہ بیٹی کی شادی کا سلسلہ تو پچھلے دو تین ہفتے سے چل رہا تھا۔ حسنہ بیٹی اپنی خاص سہیلی کا پورا پورا ساتھ دیتے ہوئے، ساری تقریبات کی روحِ رواں بنی ہوئی تھی۔ ہماری تہذیب میں، بچیوں کی شادی، انکی خاص سہیلیوں کے بغیر شاید ممکن بھی نہیں۔ آج آخر رخصتی کا دن آ پہنچا تو ساری سکھیوں یا سبالیوں نے مل کر اپنی پیاری سہیلی کو خدا حافظ کہا۔ حسبِ روایت، ساری آنکھیں نم تھیں۔ بھاری دل اور اس دعا کے ساتھ کہ اللہ نئے جوڑے کے نصیب اچھے کرے، ہر کوئی اپنے گھر کی طرف روانہ ہوا۔ میں سوچ رہا ہوں کہ اللہ کا صد شکر ہے کہ اپنے آبائی دیس سے ہزاروں میل دور بھی، یہ شادی بیاہ کی تقریبات، ہماری اجتماعیت کی زندگی کی وجہ سے آسان ہو گئی ہیں۔ اللہ اس اجتماعیت میں مزید برکت عطا فرمائے۔ آمین۔حسنہ بیٹی کی سہیلیاں تو بہت ساری ہیں لیکن میری اہلیہ محترمہ فرزانہ کے بقول مصبحہ، انم اور حسنہ کا چڑیوں والا چنبا جغرافیائی فاصلوں کے باوجود بھی ہمیشہ ایک مضبوط چنبا رہے گا۔امرتا پریتم سے منسوب یہ گیت بھی کیا خوب ہے۔ لیجئے آپ بھی محظوظ ہوں۔ساڈا چِڑیاں دا چنبا وے بابل اساں اڈ جاناساڈی لمی اڈاری ویبابل کیہڑے دیس جاناتیرے محلاں دے وِچ وچ ویبابل ڈولا نئیں لنگدااِک اِٹ پٹا دیواں دھیے گھر جا اپنیتیرے محلاں دے وِچ وچ ویبابل چرخاں کون کتے گامیریاں کتن پوتریاںدھیے گھر جا اپنیگلیاں تے ہوویاں بابل بِھیڑیاں میرا آنگن ہویا پردیس ویرکھ رکھ بابل گھر اپنیدھی چلی بیگانے دیسدیساں دا راجہ باپ جیویمیری محلاں دی رانی ماںنیلی چڑھیندا میرا ویر جیویمینوں بھابیاں دی ٹھنڈی چھاں
٭٭٭