مورخہ 21 اپریل 2024 ، شوال ایک بجکر سینتیس منٹ 1:37 AM پر قبل از تہجد میری آنکھ کھلتی ہے ،میں سندرال میں اپنے غریب خانہ پر ہوں۔ والد صاحب قبلہ اور برادراصغر کی برسی، برادر نسبتی و آبا اجداد، مرحومین دادہال و نانہال کے ایصال ثواب کی قرآن خوانی اور مجلس امام حسین علیہ السلام کیلئے آیا ہوا ہوں ۔آنکھ کھلنے سے پہلے یہ منظر دیکھتا ہوں کہ ایک جم غفیر ہے اسمیں میں بطور ایم سی ، ناظم اجتماع ، اسٹیج سیکرٹری اعلان کر رہا ہوں کہ آج میرے والد مرحوم مولانا ملک عطااللہ سندرا لوی ، کی تینتیسوں چھوٹے بھائی مولانا ملک الفت حسین سندرالوی کی پہلی برسی ہے اور میرے برادر نسبتی و کزن ڈاکٹر ملک فتح خان اور مرحومین خاندان ملک فیملی آف سندرال کے ایصال ثواب کی قرآن خوانی و مجلس امام حسین علیہ السلام ہے۔ میں آپ سب کا ممنون ہوں کہ آپ تشریف لائے۔ جزاکم اللہ عنا خیر الجزا ، میرے بڑے بھائی، کلاس فیلو و مباحث آیت اللہ راجہ محمد مظہر علی خان ختم دلوائینگے اور دن بھر فاتحہ خوانی و مجلس امام حسین علیہ السلام ہو گی ۔ ایسے لگتا ہے کہ آج نظامت کے فرائض میرے ذمہ ہیں جبکہ ناظم کوئی اور معین ہیں ۔ خواب میں ناظم میں ہوں،میں جب اس بڑے اجتماع میں یہ الفاظ کہتا ہوں ،میرے والد صاحب قبلہ، میرے بھائی ، میری اور میرے خاندان کی بشمول میرے بیٹے مولانا علی رضا علوی کی ان دو تین نسلوں(ماضی قریب)میں دینی خدمات ایک صدی کے برابر ہو گئی ہیں، الحمد للہ!تو میری آنکھ کھل جاتی ہے،عمومی طور پر میں دو بجے صبح اُٹھ جاتا ہوں ۔ الارم لگاتا ہوں ،ڈھائی تین بجے کا ،مگر اٹھتا اس سے پہلے تقریبا دو بجے ہوں ۔ کبھی تھوڑا پہلے کبھی تھوڑا بعد آج ایک بجکر سینتیس منٹ پر اس خواب سے آنکھ کھلتی ہے۔ گائوں میں آج ہمارا وائی فائی بھی کام نہیں کر رہا ہے اور یہاں میرے اپنے فون کے سگنل بھی نہیں آرہے ہیں۔ اسکے باعث یہ تحریر آپ کے پاس دیر سے پہنچے گی۔ ہم جیسوں کے خواب عموما اگر چہ بے حیثیت ہیں تاہم میں اس خواب کو اپنے والد مرحوم، برادر مرحوم، برادر نسبتی، مرحومہ بہن، اور مرحومین خانوادہ دادا دادی، نانا نانی، چچاں، پھوپھیوں، خالاں، ماموں، کزنز، ممانی و منظورین و منظورات کی بخشش و مغفرت کے لئے خبر خیر سمجھتا ہوں۔ اور ایک صدی کی خدمات کی قبولیت کا فال خوب جانتا ہوں۔ اسلیے کہ حضور ص فرماتے ہیں ۔ تفالو بالخیر تجدوہ اللہ کی طرف سے خدمت دین کو جاری رکھنے اور اپنی نسل میں اسکے اجرا کی تاکید تصور کر تا ہوں۔ اور ان اکا دکا خبثائے امریکہ کے منہ پر طمانچہ سمجھتا ہوں جو میرے مرحوم والد، بھائی اور ہم سب کو ناموس کی گالیاں بکتے ہیں اور کل تک بھی یہ خباثت کرتے رہے ہیں۔یا اللہ محمد و آلمحمد علیہم السلام کے طفیل میں میرے پیاروں کے درجات بلند فرمانا اور میرے تمام ایمانی بہن، بھائیوں، بزرگوں، عزیزوں کو دامن عفو میں جگہ دینا ہر مومن مسلمان کو معاف فرمانا ۔ ہماری عاقبت بخیر فرمانا ، کوتاہیوں سے در گزر فرمانا اور شناختیں چھپاکر ناسزا کہنے والوں اور خاندان یزید کے راستے پر چل کر شرفا کی پگڑیاں اُچھالنے والوں کے شر سے ہمیں محفوظ فرمانا ۔ ملامت کرنے والوں کی پروا کیے بغیر خدمت دین مبین کی توفیق دیئے رکھنا جس طرح ماضی قریب کی ایک صدی اور ماضی بعید کی چودہ صدیوں میں میرے خاندان کو یہ سعادت بخشی ہے ۔ آئندہ صدیوں میں بھی ایسی ہی سعادت بخشناتاکہ امام اول علیہ السلام سے امام آخر عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف تک کی گواہی شامل ہو جائے۔ این دعا از من
واز جملہ جہاں آمین باد ۔
٭٭٭