ٹرمپ اپنے پچھلے چار سالہ دور حکومت میں جہاں علی الصبح الٹے پلٹے ٹویٹ کرنے کی وجہ سے مشہور تھا وہاں اس دور میں وہ ایگزیکٹو آرڈرز سائن کرنے پر مشہور ہو رہا ہے، اسلامی اور افریقی ملکوں کے باشندوں پر امریکہ میں داخلے پر پابندی تو وہ پہلے بھی لگا چکا ہے لیکن دو آرڈرز تو واقعی توجہ چاہتے ہیں ایک تو اس نے نظام تعلیم کو اپ گریڈ کرنے کے آرڈر پر سائن کر کے اسلامی دور کی یاد تازہ کر دی ہے تھاما جیفرسن کا وی دی پیپل کا کونسیپٹ قرآن پاک سے ہی لیا گیا جس میں شخصی آزادی اور ویلفیئر اسٹیٹ کی ضمانت دی گئی ہے اور جس کی ذاتی لائبریری میں قرآن پاک کی موجودگی اس بات کو تقویت پہنچاتی ہے ٹرمپ کا سعودی کران پرنس سے ذاتی تعلق اور دوستی اور وقت کی ضرورت سہی مگر اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ فی زمانہ تعلیم کی اہمیت سب پر مسلمہ ہے قرآن پاک کی پہلی وحی کا پہلا لفظ اقرا جسے ہم مسلمانوں نے غالبا بھلا دیا لیکن کفار نے اسے سینے سے لگایا اور یہی وجہ ہے کہ وہ اس قدر تیزی سے ترقی کر سکے پرنٹنگ پریس کی ایجاد سے منہ موڑنے والے آج ہندو پاک میں سب سے زیادہ خوار ہو رہے ہیں ہندوستان نے تو اس پر کسی حد تک قابو پا لیا کہ راجیو گاندھی نے ہر سطح پر کو انگیزی اور مخلوط تعلیم کو لازم قرار دے کر ہندوستان میں لٹریسی لیول اوپر کر دیا پر پاکستان میں ابھی تک دقیانوسی سسٹم پر چل رہا ہے وسائل اور توجہ کی کمی کی وجہ سے وہاں دو کروڑ سے زائد بچے اب بھی سکولوں سے دور ہیں اور پڑھنے لکھے لوگوں کی تعداد بھی بیس فیصد سے زائد نہیں طرفہ تماشہ کہ مقتدرہ حلقے چاہتے بھی نہیں کہ اس میں اضافہ ہو کیونکہ اس طرح سے عوام میں سمجھ بوجھ آ جائے گی اور اس طرح سے انکا بوریا بستر گول ہو جائے گا جی تو بات ہو رہی تھی ٹرمپ کے ایگزیکیٹیو آرڈرز کی وفاقی تعلیم کے شعبہ کو ختم کرنے کی وجہ ٹرمپ نے یہ بتائی کہ یہ محکمہ اپنا مقصد پورا کرنے میں ناکام رہا ہے لہزا تعلیم اسٹیٹ کی ذمہ داری میں ہی چلے گا جو کہ ایک حد تک ٹھیک ہی ہے دوسرا آرڈر طلاق کے قانون پر کہ طلاق کی صورت میں جائداد کی تقسیم ففٹی ففٹی ظالمانہ اقدام ہے بندہ کام کر کر کے تھک جائے اور بیوی طلاق لیکر جائداد میں پچاس فیصد حصہ وصول کر کے چلتی بنے اور بچے بھی لے جائے جس کی چائلڈ سپورٹ الگ سے خیر بچوں کے لیے تو اسلام میں اس سے بھی زیادہ تعلیمات ہیں لیکن طلاق یا خاوند کی وفات کی صورت میں حصہ مقرر ہے وفات پر آٹھواں حصہ ار طلاق کی صورت میں جو اسے گفٹ کر دیا گیا ہے وہ اسکا یہاں بھی ٹرمپ کے ایگزیکیٹیو آرڈر میں یہی تجویز کیا گیا ہے کہ بیوی ایک لاکھ ڈالرز تک لے سکتی ہیاور اگر بچے خاوند پال سکتا ہے تو کیوں نہیں جو کہ اسلام میں بھی یہی طریقہ ہے اسلام کے آفاقی اصولوں پر عمل پیرا ہو کر ہی دنیا امن کا گہوارہ بن سکتی ہے یہ بات جتنی جلدی سب کی سمجھ میں آجائے بہتر ہو گا۔
٭٭٭