9/11تعلیمی اداروں میں مسلم طلباءآج بھی زیر عتاب

0
159

نیویارک (پاکستان نیوز)نائن الیون کے 19برس بعد بھی پاکستانی مسلم امریکن بدترین تعصب شکار ہیں ، طلبا ہو ں یا ملازم پیشہ افراد ہر کسی کو اس حملے کے طعنے دیئے جاتے ہیں اور یہاں تک کہ دہشتگرد کہہ کر ملک چھوڑنے کا بھی کہا جاتا ہے ،پاکستان نیوز نے اس سلسلے میںنیویارک ، نیوجرسی ، شکاگو ، فلوریڈا میں سروے کے دوران سکولوں کے اساتذہ ، انتظامیہ کے طلبا سے سلوک اور پیرنٹ میٹنگ کے حوالے سے لوگوں کی رائے حاصل کی جس میں انکشاف ہوا کہ مسلم طلبا کی اکثریت نائن الیون کے حوالے سے اساتذہ اور ساتھی طلبا کے رویے کے زیر عتاب ہے ، نیویارک ، فلوریڈا ، شکاگو ، نیوجرسی میں سکولوں کے پرنسپل مسلم طلبا کے والدین کی جانب سے پیرنٹ میٹنگ کی ای میلز تک کا جواب دینا پسند نہیں کرتے ہیں جبکہ نائن الیون کی برسی کے موقع پر کلاس روم میں مسلمان طلبا کے سامنے دنیا بھر کے مسلمان کو دہشتگرد قرار دیا جاتا ہے اور مسلم طلبا بے بسی کی تصویر بنے یہ سب کچھ سن رہے ہوتے ہیں ، سروے کے دوران 45ہزار سے زائد سکولوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ، مسلمان والدین کے حوالے سے سکولوں کے پرنسپلز کا رویہ انتہائی افسوسناک ثابت ہوا ہے ، مسلم والدین کو پرنسپل کے جانب سے شازو نادر ہی کبھی پیرنٹ میٹنگ کے لیے ای میل موصول ہوتی ہے یا ان کو بروقت جواب ملتان ہے ، مسلمان والدین کو بچوں کی تعلیم کے حوالے سے پیرنٹ میٹنگ کی ای میلز پر صرف 4.6فیصد ہے جواب موصول ہوتا ہے جوکہ انتہائی افسوسناک ہے ، پرنسپل اور اساتذہ کے اسی رویے کی وجہ سے مسلمان والدین کی اکثریت ایسے سکولوں کی تلاش میں رہتے ہیں جہاں مسلم طلبا کی بہترین رہنمائی اور تعلیمی سہولیات فراہم کی جاتی ہوں اور مسلم والدین سے پرنسپل سمیت عملے کا رویہ اچھا ہولیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سکولوں کے پرنسپلز کا رویہ مسلمان والدین اور طلبا کے ساتھ مایوس کن کیوں ہوتا ہے ، اس کا جواب تلاش کرنا بہت مشکل ہے لیکن اس کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ سکول کا دیگر عملہ مسلمان والدین کی سکول میں حاضری کو برُا سمجھتا ہو یا سکول کے ماحول کے لیے اس کو تکلیف دہ گردانتا ہو ، خیر نائن الیون حملے کے 19برس بعد اب امریکی معاشرے کو تبدیل ہونے کی ضرورت ہے ، کچھ لوگوں کے بُرے اقدام کی وجہ سے پوری مسلم کمیونٹی کو اس کی سزا نہیں ملنی چاہئے ، اب تعلیمی اداروں کی زمہ داری ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف مذہبی تعصب کو روکنے کے لیے نوجوان نسل کی نائن الیون حملے کی درست سمت میں رہنمائی فراہم کرے ۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here