آمد بہار !!!

0
8
حیدر علی
حیدر علی

قارئین! نیویارک میں طویل سردیوں کے بعد سب خوشی کا سانس لیتے ہیں کے اب بہار کا موسم شروع ہونے والا ہے۔ انسان کیا پرند پرند کے انداز بھی بدل جاتے ہیں۔ ابھی جب میں یہ مضمون لکھ رہی ہوں تو باہر چڑیوں کے چہچانے کی آواز آرہی ہے۔ تمام سردیوں یہ نہ جانے کہاں پھپی رہتی ہیں اور بہار کی آمد کے ساتھ ہی خوشی کے ترانے گار ہی ہوتی ہیں۔ اسی طرح گلہریاں بھی پھدکتی نظر آتی ہیں۔ جب باہر نظر ڈالی جائے تو سب سے پہلے ہرے پتوں سے پہلے پھول جھانکتے نظر آتے ہیں اور بہار کی آمد کا پتہ چل جاتا ہے جن کو باغبانی کا شوق ہوتا ہے۔ ان کی خوشی بھی دیکھنے والی ہوتی ہے ان کو اس بات کی خوشی ہوتی ہے کہ وہ دل لگا کر پودے لگائیں گے۔ کھاد خریدنا پودے اور پھولوں کے گملے خریدنا اور اپنے گھر کے آگے پیچھے کے صحن سجانا ان کا مشغلہ ہوتا ہے۔ یوں دن بدن بہار کی آمد سب کا انداز واطوار بدل دیتی ہے۔ کہتے ہیں دھوپ اور سورج سے لی گئی انرجی لوگوں کے اندر توانائی بھر دیتی ہے۔ ہر افسردہ سوچ کو بھی خوشی مل جاتی ہے جب باغ کی بہاریں دیکھتے دیکھتے ہیں۔ اللہ کی مناعی بہار کی آمد کے ساتھ ہی سمجھ ہی آتی ہے وہ درخت جو عرصہ دراز تک ٹنڈ منڈ نظر آتے ہیں۔ ان کے اندر جان ا ڑ جاتی ہے خالی ڈالیوں میں بہار آجاتی ہے۔ سرسبز درخت دیکھ کر حیرت ہوتی ہے کے یہ وہی درخت ہیں جن میں کبھی زندگی کے آثار نظر نہیں آرہے تھے کیونکہ پوری سردیوں میں یہ درخت بغیر پتوں کے کالے دیوکی طرح کھڑے ہوتے ہیں۔ بہار آتے ہی ان کا لبادہ بدل جاتا ہے سرسبز اور شاداب ہوجاتے ہیں۔ نیویارک میں اور ان تمام شہروں میں جہاں بہت سخت سردی پڑتی ہے۔ لمبی سردیوں کے بعد بہار کی آمد انسانوں کے لباس وطبیعت پر بہت اثر انداز ہوتی ہے۔ کالے موٹے کوٹوں سے نجات ملتی ہے۔ خوش رنگ کپڑے پہننے کا دل چاہتا ہے۔ ہلکے پھلکے کپڑے پہن کر دل پر پڑا بوجھ بھی کم ہوجاتا ہے اور زندگی خوبصورت لگنے لگتی ہے۔ یہ سب کچھ خدا کی قدرت ہے اچھا موسم بھول پودے ہری گھاس۔ اچھی سی ہوا یہ سب بدلتے موسم کا پتہ دیتے ہیں ہم کو بھی اس بدلتے موسم میں خوش ہونا چاہیئے اور دل لگا کر اس موسم کو جسے ہم بہار کا موسم کہتے ہیں خوب ہیenjoyکرنا چاہیئے۔ یہ وہ نعمتیں ہیں جن کو اپنے کے لئے ہم کو محنت نہیں کرنی پڑتی۔ یہ تو قدرت ہم کو مہیا کرتی ہے اس میں کوئی پیسہ بھی خرچ نہیں ہوتا۔ اپنے گھر کے صحن میں ہی ان سے لطف اندوز ہوں۔ قریبی پارک میں ہی چلے جائیں اور دل اور آنکھ کو ان نعمتوں سے سے سرفراز کریں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here