واشنگٹن (پاکستان نیوز) بائیڈن حکومت کی جانب سے ٹرمپ دور کی مسلم مخالف پالیسوں کو ختم کیے جانے اور مسلم کمیونٹی کو اہم عہدے دینے کے باوجود مسلم کمیونٹی کو اپنے مذہبی حقوق کی پاسداری کی جنگ لڑنا پڑ رہی ہے جس کے حالیہ مثال سپریم کورٹ میں مسلم کمیونٹی کی جانب سے ایف بی آئی کے خلاف مقدمہ ہے جس میں مساجد اور اسلامک سینٹرز میں جاسوسی کا الزام لگایا گیا ۔حکومتی نمائندے نے سپریم کورٹ میں موقف اپنایا کہ حکومت مسلمانوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کر رہی ہے ، سیاسی پلیٹ فارم پر بھی مسلم اپنے حقوق کو باور کراتے رہتے ہیں جس کی واضح مثال مسلم خواتین نمائندگان الہان عمر اور راشدہ طالب ہیں جوکہ عالمی اور ملکی سطح پر مسلمانوں کے خلاف جارحیت کے خلاف آواز بلند کرتی رہتی ہیں ۔کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز کے قومی ڈپٹی ڈائریکٹرایڈورڈ احمد مچل نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ سیاست میں مصروف مسلمانوں کو دونوں سیاسی جماعتوں سے بہتر کا مطالبہ کرنا چاہئے، کسی ایسے منتخب عہدیدار کے ساتھ کام کرنا چاہئے جو معقول رویہ اختیار کریں، اور بطور مسلمان آزادی کو برقرار رکھیں۔