حضرت مریم، حضرت عیسیٰ علیہ السلام !!!

0
13

آج کرسمس کا دن ہے اور عیسائی اسے حضرت عیسیٰ کے یوم ولادت کے دن کے طور پر مناتے ہیں۔ عیسائیوں اور مسلمانوں کے تقریبا تمام فرقوں کا یہ عقیدہ ہے کہ حضرت عیسیٰ بغیر باپ کے حضرت مریم کے گھر پیدا ہوئے تھے۔ آپ اپنے بھائیوں میں سب سے بڑے تھے۔ حضرت عیسیٰ کے چار بھائی اور دو بہنیں تھیں(مگر اس میں تاریخ دانوں کا اختلاف ہے) ۔ایک بھائی کا نام یعقوب ( جیمز) دوسرے کا یوسف (جوزف)، جوڈس اور سائمن تھے اور بہنوں کے نام میری یا مریم اور سلام یا شلوم تھے۔ ان کی بہنوں کا کوئی زیادہ ذکر بائیبل یا تاریخ میں نہیں ملتا۔ ہاں جوڈس اور جیمز شروع کے چرچ میں کافی اہم شخصیات تھیں، جیمز تو یروشلم کے چرچ کا سربراہ تھا، جب تک کہ سینٹ پال چرچ میں زیادہ طاقتور نہ ہوگیا۔ خیر بات ہو رہی تھی حضرت عیسیٰ کی پیدائش کی مگر ہم سب یہ بھی جانتے ہیں کہ کوئی بچہ ماں اور ماپ کے ملاپ کے بغیر پیدا نہیں ہوسکتا۔ ہاں جانوروں اور انسانوں میں مادہ جانور یا انسان بغیر نر کے بچہ پیدا کر سکتے ہیں اور اس کی کئی مثالیں سائینس میں موجود ہیں، مگر یہ بچہ ماں کی بالکل کاربن کاپی ہوتا ہے یعنی ماں کی ہم شکل یا مماثل جڑواں بہن۔ کیونکہ ایک مادہ بغیر نر کے ملاپ کے صرف مادہ کو ہی جنم دے سکتی ہے اور جو صرف مادہ یا لڑکی ہی ہو سکتی ہے، نر ہرگز نہیں۔ نر کے ملاپ کے بغیر میمل جانوروں اور انسانوں میں بھی کسی نر بچے کی پیدائش کا کوئی ثبوت نہیں ملتاکیونکہ بغیر نر کے نطفے کی آمیزش کے نر کا پیدا ہونا ایک ناممکن عمل ہے۔ آگے بڑھنے سے پہلے آئیں جینیٹکس 101 کو سمجھیں۔ ہر مرد اور ہر عورت کے جسم میں چھیالیس (46) کروموسوم ہوتے ہیں۔ عورت کے جسم میں دو ایکس کروموسوم ہوتے ہیں جن کی وجہ سے اس کی جنس مادہ بنتی ہے۔ عورت کے ہر انڈے میں 23 کروموسوم ہوتے ہیں جن میں ایک ایکس کروموسوم ہوتا ہے۔ یاد رکھیں ہر عورت کے جسم میں دو ایکس کروموسوم (X Chromosome ) ہوتے ہیں۔ ایک ایک انڈے میں چلا جاتا ہے اور ایک دوسرے انڈے میں۔ مرد کے جسم میں بھی 46 کرموسوم ہوتے ہیں۔ مگر عورت کے برعکس اس کے جسم میں ایک X کروموسوم ہوتا ہے اور ایک Y کروموسوم۔ اس Y کروموسوم کی وجہ سے ایک نر مرد یا نر بنتا ہے۔ اب ہر مرد کے مادہ منویہ میں سپرم میں X اور Y کروموسم والے سپرم بالکل برابر ہوتے ہیں۔ یعنی آدھے نر اور آدھے مادہ۔ اب جب مادہ اور نر ملاپ کرتے ہیں اور نر اپنا مادہ منویہ مادہ کو دیتا ہے تو ففٹی ففٹی چانس ہوتا ہے کہ بچہ نر ہوگا یا مادہ۔ اگر تو X کروموسوم والے سپرم کا انڈے سے ملاپ ہو جاتا ہے تو پھر مادہ یا لڑکی پیدا ہوتی ہے۔ اگر Y کروموسوم والے سپرم کا عورت کے انڈے سے ملاپ ہوجاتا ہے تو نر یا لڑکا پیدا ہوتا ہے۔ جب ایک دفعہ جب ایک سپرم ایک انڈے میں داخل ہوجاتا ہے تو پھر کوئی دوسرا سپرم اس میں داخل نہیں ہوسکتا اور بچے کی جنس تبدیل نہیں کر سکتا۔ ہاں کبھی کبھی یہ ضرور ہو سکتا ہے کہ ایک عورت ایک ہی وقت میں دو انڈے خارج کرے۔ اور دو مختلف سپرم ان دونوں میں داخل ہو جاہیں۔ جب ایسا ہوتا ہے تو پھر جڑواں بچے پیدا ہوتے ہیں۔ جو دونوں نر بھی ہوسکتے ہیں اور مادہ بھی یا ایک نر ہوسکتا ہے اور ایک مادہ۔ یاد رکھیں ان سب کی شکلیں مختلف ہوں گی اور یہ ہم شکل یا مماثل جڑواں بچے نہیں ہو سکتے۔ جب سپرم اور ایگ یا انڈہ مل جاتے ہیں تو ایک مکمل انسانی سیل جس میں 23 کروموسوم ماں سے اور 23 کروموسوم باپ سے آتے ہیں وجود میں آجاتا ہے اور یوں 46 کروموسوم پورے ہو جاتے ہیں۔ یوں ایک Zygote وجود میں آتا ہے اور ایک نئی زندگی کی ابتدا ہو جاتی ہے۔ مگر کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ کسی وجہ سے یہ Zygote تقسیم ہوکر دو Zygote بنا دیتا ہے۔ ایسی صورت میں بھی جڑواں بچے پیدا ہوتے ہیں جو جنسی طور پر بھی اور شکل کے لحاظ سے بھی بالکل ایک دوسرے کی کاپی ہوتے ہیں اور ایسے بچوں کو ہم شکل یا مماثل جڑواں بچے کہا جاتا ہے۔ یا تو دونوں لڑکے ہوں گے یا پھر دونوں لڑکیاں اور ایک کو دوسرے سے عام شخص کے لئے پہچاننا مشکل ہوتا ہے۔ (جاری ہے)
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here