ہیوسٹن میں غلام محمد بمبئے والا کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے، ان کے کاموں کی وجہ سے ان کے مخالفین بھی ان کے معترف ہیں ویسے تو ان کے کاموں کی فہرست بہت لمبی ہے لیکن ان کا جو سب سے بڑا پروجیکٹ مسلمانوں کیلئے ایک الگ قبرستان کا قیام وہ ان کیلئے ان کی بخشش کا سامان ہے ،وہ سماجی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔ ناسازی طبیعت کے باوجود وہ اپنے کاموں میں لگے رہتے ہیں پچھلے کئی سالوں سے انہوں نے ایک سلسلہ شروع کیا ہوا ہے اور وہ ہے ہیوسٹن کے نوجوانوں کو اسلام کی طرف راغب کرنے کا اور وہ ہے ہر سال ان طلباء کو جو تعلیمی معیار میں بہتر ہیں 18 سال سے لے کر 25 سال کے طلباء کو بغیر کسی خرچہ کے عمرہ کی زیارت پر لے کر جانا تاکہ وہاں جانے سے ان کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں آئیں۔ ہر سال عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے بعد وہ ایک تقریب منعقد کرتے ہیں ان بچوں کے والدین کو بلا کر ان بچوں کے تاثرات لیتے ہیں کہ وہ کس طرح وہاں آپس میں ایک دوسرے کیساتھ رشتوں میں جُڑتے ہیں اور کتنے بچوں کی زندگیوں میں تبدیلیاں رونما ہوئیں ،اسی سلسلے میں ٹیمپورا ریسٹورنٹ ہل کرافٹ میں ایک شاندار تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔ ٹیم لیڈر عمران نے تمام بچوں کا تعارف کرایا اور پھر بچوں کو دعوت دی کہ وہ اپنے اپنے تاثرات بیان کریں۔ بچوں نے جس طرح اپنے اپنے تاثرات بیان کئے وہاں موجود لوگوں کی آنکھیں آبدیدہ ہو گئیں کیونکہ بچوں نے پہلی دفعہ خانہ کعبہ اور روضہ رسولۖ کی زیارت کی ، جب خانۂ خدا کے سامنے حاضری ہوتی ہے تو بچے تو کیا بڑے بڑے لرز جاتے ہیں کہ ہم جیسے گنہگار جو صرف ٹی وی پر زیارت کرتے تھے آج خانۂ خدا کے سامنے اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں ،بچوں نے جس طرح اپنے اپنے جذبات کا اظہار کیا وہ ان کے اندر تبدیلی کا اظہار کر رہا تھا۔ غلام محمد بمبئے والا نے اس موقع پر اپنے ان تمام سپانسرز جو وہاں موجود تھے اور جو نہیں تھے ان سب کا شکریہ ادا کیا کہ وہ ہمیشہ میرے ساتھ اس نیک کام میں ہاتھ بٹاتے ہیں اور ان والدین کا بھی شکریہ ادا کیا جو اپنے بچوں کو ہمارے ساتھ بھیجتے ہیں۔ میرا کام ان بچوں کو عمرہ کی سعادت حاصل کروانا ہوتا ہے اس کے بعد یہ آپس میں جو تعلقات بناتے ہیں وہ ان کی محنت ایک دوسرے کیساتھ ظاہر کرتی ہے کہ انہوں نے وہاں جا کر کیا سیکھا اور ان کا سفر کیسا رہا۔ ایک بچے نے جب یہ بتایا کہ میں نے جب اپنے عمرہ کے بارے میں بتایا تو ان کا ایک د وست جو کہ مسلمان نہیں تھا وہ اتنا متاثر ہوا کہ وہ مسلمان ہو گیا اس پر وہاں موجود لوگوں نے نعرہ تکبیر کا نعرہ لگا کر کہا کہ اگر اسی طرح یہ پیغام آگے بڑھتا رہے تو کتنے مسلمان ہوتے رہیں گے۔ حافظ حمزہ کا بھی شکریہ ادا کیا گیا جو شروع سے غلام محمد بمبئے والا کیساتھ ہیں جن کی وجہ سے بچوں کو تربیت مل رہی ہے اور رائل ٹریول کے مقصود اور سید صاحب جو اس پروجیکٹ کو آرگنائز کرنے میں بہت محنت کرتے ہیں ان کی فیملی کا بھی شکریہ ادا کیاگیا ،بچوں نے ایک خوبصورت گفٹ غلام محمد بمبئے والا کو پیش کیا فورڈ بینڈ کائونٹی سے کانسٹیبل کے امیدوار علی شیخانی نے بھی اس تقریب میں شرکت کی اور بچوں کیساتھ گروپ فوٹو بنوایا۔ آخر میں غلام محمد بمبئے والا نے وہاں پر موجود تمام لوگوں کو آم کی پیٹی اور طہورہ کی مٹھائی پیش کی۔ ٹیمپورا کے عمدہ کھانوں سے لوگوں کی خاطر تواضع کی گئی۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اسی طرح غلام محمد بمبئے والا کو ہمت اور صحت دے تاکہ وہ اپنی نئی نسل کو اسی طرح عمرہ پر بھیجتے رہیں میں یہی کہتا ہوں کہ غلام محمد بمبئے والا سے جو لوگ مقابلہ کرتے ہیں ان کو نہیں معلوم کہ انہوں نے کتنی محنت کی ہے جب جا کہ یہ مقام ملتا ہے، اپنے اپنے کام کرو مقابلہ نہ کرو ، اللہ تعالیٰ جس کو چاہتا ہے اپنا محبوب بناتا ہے اور جس سے کام کروانا چاہتا ہے اس کی جھولی میں عزت ڈال دیتا ہے۔
٭٭٭