کیا ٹککر کارلسن مسلمانوں کے دشمن ہیں؟

0
76
حیدر علی
حیدر علی

ٹککر کارلسن جنہیں گذشتہ ہفتے فاکس نیوز کی ملازمت سے فارغ کردیا گیا ،وائٹ نیشنلزم کے بادشاہ سمجھے جاتے ہیں، فاکس نیوز پر ”ٹککر کارلسن ٹو نائٹ ” کے پروگرام ناظرین اور خصوصی طور پر سیاست سے دلچسپی رکھنے والے لوگوں کیلئے باعث توجہ ہوتا تھا ، حتی کہ وہ اُن کے نظرئیے سے متفق بھی نہ ہوا کرتے تھے ، یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اُن کے تلخ و ترش اور چبھتے ہوئے جملے کے زیادہ تر نشانہ ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما یا سوشلسٹ بنا کرتے تھے ، اور فاکس نیوز سے اُن کی علیحدگی کی وجہ بھی اُن کی وہ تنقید تھی جس کی ہدف بننے والی کمپنی ڈومینین ووٹنگ سسٹم نے فاکس نیوز کے خلاف 1.6 بلین ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ کیا تھا، مذکورہ کمپنی نے فاکس نیوز پر یہ الزام عائد کیا تھا کہ اُس کے ہوسٹ اور پروگرام میں شرکت کرنے والے افراد نے یہ جھوٹا پروپیگنڈا کیا تھا کہ ڈومینین ووٹنگ کی مشین امریکا کے 2020 ء کے صدارتی انتخاب میں صدر ٹرمپ کو ہرانے کیلئے استعمال کی گئی تھی. فاکس نیوز کی دلیل یہ تھی کہ اُس کے پروگرام کی بنیاد محض رائے زنی پر مشتمل تھی اور جسے فرسٹ ایمنڈمنٹ کے تحت امریکی آئین کا تحفظ حاصل تھا تاہم جج نے یہ فیصلہ دیا کہ فاکس نیوز کی جانب سے ڈومینین ووٹنگ کے خلاف عائد کئے ہوے سارے الزامات غلط ہیں،اِس لئے ہرجانے کے مقدمے کو سماعت کیلئے منظور کیا جاتا ہے. 18اپریل 2023ء کو جب ابتدائی بیانات شروع ہونے والے تھا جج نے اعلان کردیا کہ مقدمے کے دونوں فریقین کے درمیان سمجھوتہ طے پاگیا ہے ، اور فاکس نیوز کے بورڈنے ڈومینین ووٹنگ سسٹم کو 787.5 ملین ڈالر بطور ہرجانہ دینے پر رضامند ہوگیا ہے۔ٹککر کارلسن جو فاکس نیوز سے 20 ملین ڈالر سالانہ تنخواہ لیا کرتے تھے ایک خفیہ معاہدے کے تحت فوری طور پر اپنی کمپنی سے علیحدہ ہوگئے، اور امریکی صحافت کی دنیا میں ایک انقلاب بپا ہوگیا. طرح طرح کی خبریں اُن کے بارے میں افشا ہونے لگیں. لیکن عوام کی رائے چاہے جو کچھ بھی ہو ، اُنکے مخالفین کے خوشی کا پیمانہ جس حد تک جائے حقیقت یہ ہے کہ ٹککر کارلسن نے اپنے سفید فام امریکیوں کے مفاد کو ہمیشہ مقدم رکھا ہے ، اور یہی وجہ ہے کہ مختلف حلقے کے لوگ اُنہیں نفرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ٹککر کارلسن کی سفید فام سے شدید وابستگی اُن کے آباؤاجداد سے ملی ہے، اُن کے دادا کے پردادا بھی اِسی امریکی سرزمین پر نشو و نما ہوئے تھے یہی وجہ ہے امیگرانٹس کے بارے میں اُن کا موقف کہ اُن کی وجہ کر امریکا غلاظت اور غربت کا شکار ہوگیا ہے ایک قابل تسلیم عذر ہے لیکن مسلمانوں کے خلاف تو اُن کی زبان اور بھی زیادہ تیز و ترش نظر آتی ہے۔ ماضی میں اُنہوں نے اسلام کو ایک مذہب کی بجائے ایک فرقہ اور امریکا کیلئے خطرہ قرار دیا ہے، اُنہوں نے باراک اُوبامہ کی ٹیررازم کی اِس پالیسی کی بھی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ اُن کی حکومت مذہب اِسلام کو بذات خود ٹیرراِزم کی وجہ قرار دے۔ 2019ء میں ایک ایڈوکریسی گروپ ” میڈیا میٹرز فار امریکا” نے ٹککر کارلسن کی مسلمانوں اور اسلام کے بارے میں ایک ریکارڈ کا اجراء کیا جس میں وہ فرمارہے تھے کہ عراق پر امریکی جارحیت کی کوئی ضرورت نہ تھی کیونکہ بقول اُن کے وہ ملک زمانہ قدیم کے کچھ پڑھے لکھے بندروںسے آباد ہے اور وہاں پاگل مسلمان جانوروں کی طرح حرکت کر رہے ہیں۔اِسی طرح اُنہوں نے ہسپانوی کوبھی اپنی تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور پنسلوانیا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اچانک وہاں کی آبادی مقامی لوگوں سے تجاوز کرکے ہسپانوی اکثریت میں تبدیل ہوگئی ہے، یہ ایک ایسی تبدیلی ہے جسے انسانوں کو ہضم کرنا دشوار ہوگیاہے، امیگرانٹس کی یلغار کی وجہ کر امریکا کی قدرتی مناظر کا جنازہ نکل کر رہ گیا ہے، اُن کی آمد سے امریکی کمیونٹی تہس نہس ہوکر رہ گئی ہے، اسکول تباہ ہوگئے ہیں، ہیلتھ کیئر پر بے لگام بوجھ پڑ گیا ہے ،اور امریکی اتحاد میں دراڑیں پڑ گئی ہیں،2019ء میں ٹککر کارلسن نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امیگرانٹس کی وجہ کر پوٹومیک کی دریا آلودگی اور گند
سے پُر ہوگئی ہے،لیکن ٹککر کارلسن کے لعن طعن کا ہدف بننے والوں میں صرف مسلمان یا ہسپانوی نہیںبلکہ امریکی حکومت بھی پیش پیش ہے۔ موصوف اپنی آراء کا اظہار خیال کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ ذرا غور کیجئے یوکرین میں کیا ہورہا ہے ، بیشتر لوگ اِس سے آگاہ نہیں کیونکہ یہ نشر و اشاعت ہونے سے موقوف رہا ہے۔ایک سال قبل تمام میڈیا جن میں یو ایس اے ٹوڈے اور نیو یارک ٹائمز بھی شال تھا کہہ رہا تھا کہ یہ ایک خطرناک سازشی تھیوری ہے کہ امریکا نے خفیہ طور پر یوکرین میں بائیو لیب قائم کیا ہوا ہے،یہ افواہیں غلط تھیں جسے روس نے پھیلایا تھا لیکن چند دِن قبل اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ٹوریو نولینڈ نے حادثاتی طور پر یہ تسلیم کرلیا کہ بائیو لیب کے بارے میں افواہیں دراصل درست تھیں۔یوکرین میں سینکڑوں خفیہ بائیو لیب ہیں اور امریکا کے یہ تحفظات ہیں کہ روس اُنہیں اپنے تحویل میں لے سکتا ہے۔بے شمار سوالات ذہن میں اُبھرتے ہیں کہ امریکا کے سنسنی خیز نیوکلیئر ٹیکولوجی آخر کیا ہے ؟ شاید یہ انرجی کے پیداوار کیلئے نہیں ہے،یہ امر باعث تسلیم ہے کہ سنسنی خیز نیوکلیئر ٹیکنالوجی کا استعمال دوران جنگ ہوسکتا ہے یہاں آپ کا واسطہ ایک ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر سے ہے جو پٹری سے اُتر گیا ہے ، اور ایک ایسی جنگ کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے جو امریکا کو زبردست نقصان پہنچاسکتی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here