محترم قارئین کرام آپکی خدمت میں سید کاظم رضا کا سلام پہنچے روز عید مومن کیلئے انعام و اکرام خاص ہے یہ روزہ داروں کیلئے خوشیاں منانے کا دن ہے وحدت کا دن ہے جہاں تمام روئے زمین پر موجود فرزندان توحید و اسلام مسجد جاکر شکرانہ و نوافل ادا کرتے ہیں ایک دوسرے کو مبارک باد دیتے ہیں اور بغل گیر ہوکر بھاء چارہ و محبت کا اظہار کرتے ہیں اس روز ناراض رشتہ داروں عزیزوں سے شکایات دور کی جاتی ہیں انکو خوشیوں میں یاد کیا جاتا ہے ۔عید لفظ عود سے نکلا ہے جسکا مطلب یا معنی پلٹنا ہے یعنی وہ دن جب انسان اپنی فطرت پر پلٹ آتا ہے ماہ صیام میں وہ کھانا پینا اور دیگر حلال کام بھی انجام نہیں دے سکتا تھا لیکن روز عید یہ پابندی ختم اب وہ دن ہو یا رات کھا سکتا ہے پانی پی سکتا ہے حلال منکوحہ سے ازدواجی تعلق قائم کرسکتا ہے اس دن کی اہمیت اپنی جگہ یہ سب کیلئے خوشیوں کا باعث ہے جہاں رمضان کی برکت سے ہر شام افطار کا انتظام ہوتا نت نئے طعام سے سجے دسترخوان روزہ داروں کی تواضع کیلئے سج جاتے پکوڑے سموسے فروٹ چاٹ جسکا اہتمام عام دونوں میں دعوتوں کے موقع پر ہی ہوتا ہے لیکن رمضان میں ہر روز ایسا اہتمام کہ لگتا ہے مومنین کی دعوت ہے کیوں نہ ہو روزہ دار کا مرتبہ ہی اتنا بلند کی نعمتوں کی برسات ہر جگہ سے ہورہی ہوتی ہے ۔ اللہم صلِ علی محمد وآلہ و عترتہ بعددِلِ معلوم ! تمام پردیس والوں کو عید الفطر کی خوشیاں مبارک،یہ دن مومنین کے لیے اللہ کا خاص تحفہ ہے ! عیدم مبار تقبل اللہ مِنا ومِنم صالح الاعمال میری طرف سے آپ کو عید الفطر مبارک ھو ، اللہ پاک ہمیں عید کی حقیقی خوشیاں عطافرمائے، رب العالمین کی بارگاہ میں دعا ہے کہ وہ ذات ہمیں ان تمام کاموں کی توفیق نصیب فرمائے جن کی برکت سے حسن خاتمہ کی سعادت ملتی ہے اور ایسے تمام کاموں سے محفوظ فرمائے جن کی نحوست سے خاتمہ بالایمان سے محرومی ملتی ہے۔ آمین ، عید کے روز اس خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ڈھیروں درود و سلام جن کے توسط و توسل سے امت کو خوب صورت تہوار نصیب ہوا رب العالمین اپ سب کی دعاں عبادات کو قبول فرمائے زندگی کا اک اک پل رمضان المبارک جیسا بسر کرنے والا بنا دے! دعا ہے کہ اللہ رب العزت پاکستان اور اہلِ پاکستان کو عید کی حقیقی خوشیوں سے سرفراز کرے ۔آج کے مقدس و مبارک دن اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ ہ وطن عزیز پاکستان اور اس کے عوام کی حفاظت فرمائے آمین ثم آمین ! اللھم صلِ علی محمد وعلی الِ محمد کما صلیت علی اِبراھِیم وعلی الِ اِبراھِیم اِنک حمِید مجِید!
عید الفطر اور آئمہ اہل بیت ع : امام علی علیہ السلام نے عید کے موقع پر فرمایا : ” عید صرف اس کیلیے ہے جس کے روزوں کو اللہ نے قبول کیا ہو اور اس کے قیام (نماز)کو قدر کی نگاہ سے دیکھا ہو اور ہر وہ دن کہ جس میں اللہ کی معصیت نا کی جائے عید کا دن ہے۔ امام زین العابدین علیہ السلام سے عید الفطر کے موقع پر ایک دعا منقول ہے : امام ع نے فرمایا! “اللہم ِنا نتوب ِلی فِی یومِ فِطرِنا الذِی جعلتہ لِلممِنِین عِیدا و سرورا اے اللہ ! ہم اس روز فطر میں جسے تو نے اہل ایمان کیلیے ” عید و مسرت (خوشی) کا روز اور اہل اسلام کیلیے اجتماع و تعاون کا دن قرار دیا ہے
صحیفہ سجادیہ دعا ، دعا وداع ماہ رمضان
جابر بن یزید جعفی نے امام محمد باقر ع سے اور انہوں نے اپنے والد امام زین العابدین علیہ السلام سے نقل کیا ہے کہ
” شوال کی پہلی تاریخ ( عید الفطر) کو ایک منادی ندا دیتا ہے کہ اے اہل ایمان ! اپنے اپنے انعامات لینے کے لیے چلو ۔اس کے بعد امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا: اللہ کا انعام بادشاہوں کے انعام کی طرح کا نہیں ہے”.
پھر فرمایا : یہ دن انعام کا دن ہے
من لا یحضرہ الفقیہ ج ح
عید کے دن زینت کرنے کا حکم
پہلی روایت
شیخ الطبرسی نے اپنی تفسیر میں سورہ اعراف آیت 31
خذوا زِینتم عِند لِ مسجِد
( ہر عبادت کے وقت اپنی زینت(لباس )کے ساتھ رہو)
اس کے ذیل میں قول امام ع نقل کرتے ہیں
ی خذوا ثیابم التی تتزینون بہا للصلا فی الجمعات و العیاد عن بی جعفر الباقر (ع)
امام محمد باقر نے فرمایا : اپنے وہ مخصوص کپڑے پہنو جن سے تم اپنے جمعوں اور عیدوں میں زینت حاصل کرتے ہو
مجمع البیان ف تفسیر القرآن ج
دوسری روایت :
قال فی العیدین و الجمع یغتسل و یلبس ثیابا بیضا
فرمایا: دونوں عیدوں اور جمعہ کے دن غسل کرو اور سفید لباس زیب تن کرو
تفسیر القمی
تیسری روایت:
محمد بن یعقوب عن محمدِ بنِ یحی،عن حمد بنِ محمدِ بنِ عِیس،عنِ الحسینِ بنِ سعِید، عن فضال ابنِ یوب،عنِ ابنِ سِنان،عن بِی عبدِ اللہِ (علیہِ السلام) ،فِی قولِ اللہِ عز و جل: خذوا زِینتم عِند لِ مسجِد ،قال: فِی العِیدینِ و الجمعِ
امام جعفر صادق ع نے آیت خذوا زِینتم عِند لِ مسجِد (ہر نماز کے وقت زینت اختیار کرو)کے متعلق فرمایا کہ عیدین اور جمعہ (یعنی اس زینت کا تعلق دو عیدوں اور یوم جمعہ سے ہے )
فروع کافی
نوٹ : کیا یہاں سفید لباس کے ساتھ زینت کرنے کا حکم خود ائمہ نے نہیں دیا ؟
جب ائمہ ع ان ایام کو خوشی اور مسرت کا دن قرار دے رہے ہیں تو یہ کون لوگ ہیں جو خود کو ائمہ ع سے زیادہ ائمہ ع کا محب تصور کرتے ہیں
امام رضا علیہ السلام کا نماز عید کا اہتمام
امام رضا علیہ السلام کو جب مامون الرشید کی جانب سے عید الفطر کی نماز پڑھانے کا کہا گیا تب آپ ع نے نماز عید کا اہتمام فرمایا
آپ ع نے غسل فرمایا ، اپنا لباس پہنا، سفید عمامہ سر پر رکھا ، اس کا ایک شملہ اپنے سینے کے درمیان اور دوسرا دونوں کاندھوں کے درمیان ڈالا ، کچھ مقدار خوشبو لگائی، عصا ہاتھ میں لیا ، اور اپنے غلاموں سے فرمایا کہ تم بھی ایسا کرو جیسا میں نے کیا ہے
احسن المقال ، ج ، ص
اللہ پاک سے دعا ہے دنیا میں موجود مسائل حل ہوں انسانوں کو سکون ملے اور وہ آسانیاں سب کو مساوی ملیں جسکا حق ہے آمین
آپ سب کو دل کی گہرائیوں سے عید کی مبارک باد قبول ہو
والسلام
سید کاظم رضا نقوی
٭٭٭