فیصد معاشی نمو؛ پاکستان کی ضرورت 7

0
10

کراچی (پاکستان نیوز) ہمارے پالیسی سازوں کو معیشت کے بوم اور بسٹ سائیکل کے خوف سے نکلنا ہوگا، یہ سمجھا جاتا ہے کہ سالانہ 4 فیصد سے زیادہ معاشی نمو معیشت میں بوم اور بسٹ کی وجہ بنتی ہے، جو کہ غلط ہے،بوم اور بسٹ سائیکل اس وقت جنم لیتے ہیں، جب حکومتی اخراجات اور کھپت سرمایہ کاری اور ایکسپورٹ سے تجاوز کرجاتے ہیں، ایک بہترین حکومت وہ ہوتی ہے جو پیداوار کو بڑھاتی ہے، ضرورت سے زیادہ ٹیکس پیداوار اور ایکسپورٹ دونوں کا گلا گھونٹ دیتے ہیں، حکومت کو معیشت پر اپنی گرفت کمزور رکھتے ہوئے فری مارکیٹ کے اصول کو فروغ دینا چاہیے، مارکیٹ دوست پالیسیوں سے معاشی امیون سسٹم مضبوط ہوتا ہے، خوشحالی کے حصول کے لیے پاکستان کو سالانہ 7 فیصد معاشی نمو کی ضرورت ہے، پاکستان میں آبادی میں اضافے کی شرح سالانہ 2.4 فیصد ہے، جو تیز رفتار معاشی نمو کو مزید اہم بناتی ہے، تیز رفتار معاشی ترقی اسی صورت حاصل کی جاسکتی ہے، جب ٹیکس کی شرح کم ہو، حکومتی اخراجات محدود ہوں، فری تجارت کی جائے، کرنسی کی قدر مستحکم ہو، ڈی ریگولیشن کا نفاذ کیا جائے اور نجکاری روبہ عمل لائی جائے، پاکستان کو اپنی سرمایہ کاری جی ڈی پی کے 13 فیصد سے بڑھا کر 30 فیصد اور ایکسپورٹ 10 فیصد سے بڑھا کر 30 فیصد کرنے کی ضرورت ہے، پبلک سیکٹر کو محدود کرنے اور پرائیویٹ سیکٹر کو بڑھانے کی ضرورت ہے، حکومت کا کام صرف ضروری انفراسٹرکچر، صحت اور تعلیم کی سہولیات فراہم کرنا ہے، ناکہ کاروبار چلانا، زیادہ ٹیکس اور زیادہ ریگولیشن بھی ملکی مفاد میں نہیں ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here