تہران:
ایران کی جانب سے مشرق وسطیٰ کو درپیش مسائل اور خطرات کے خاتمے کے لیے سعودی عرب کیساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق صدر حسن روحانی کے چیف آف اسٹاف محمود واعظی نے کہا ہے کہ ایران کے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات ایسے نہیں ہونے چاہیئے جیسے ہمارے امریکا کی طرح ہیں۔
محمود واعظی نے امریکا کا نام لیے بغیر کہا کہ ایران اور سعودی عرب سے زیادہ مشرق وسطیٰ کے حالات کو کوئی دوسرا ملک نہیں سمجھ سکتا اس لیے مشرق وسطیٰ کو درپیش مسائل اور خطرات سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کو مل کر کام کرنا چاہیئے جس کے لیے ایران اور سعودی عرب کے تعلقات اچھے ہونا ضروری ہیں۔
ایرانی صدر حسن روحانی کے چیف آف اسٹاف کا مزید کہنا تھا کہ ایران کے سعودی عرب سے تعلقات کا بہتر ہونا خطے کے امن کے لیے بھی اہم ہے اور دونوں کو مشرق وسطیٰ سے امریکی اثر ورسوخ کا خاتمے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیئے۔
ایران کا یہ بیان امریکی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے ہلاک ہونے اور ردعمل میں ایران کے امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملے کے بعد سے واشنگٹن اور تہران کے درمیان کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہونے کے بعد سامنے آیا ہے جب کہ سعودی عرب نے ایران اور امریکا حالیہ تناؤ پر مکمل خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ ایران میں 1979 کے اسلامی انقلاب اور خمینی حکومت کے قیام کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات زیادہ تر کشیدہ ہی رہے ہیں جب کہ یمن کی صورت حال پر بھی دونوں ممالک ایک دوسرے پر الزامات عائد کرتے آئے ہیں۔