بیجنگ:
چین میں پُراسرا وائرس نے نو مریضوں کی جان لے لی ہے جس کے باعث عوام میں مزید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی شہر ووہان میں پُراسرار وائرس سے شہری خوف کا شکار ہیں۔ گزشتہ ماہ سے اب تک 440 افراد کورونو وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں جب کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد 9 سے تجاوز کرگئی ہے۔ پراسرار وائرس کے امریکا اور آسٹریلیا پہنچنے کی بھی اطلاع ہے۔
نیشنل ہیلتھ کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر لی بِن نے میڈیا کو بتایا کہ کورونو وائرس کے وبا کی طرح تیزی سے پھیلنے کا گراف میں گزشتہ دو ہفتوں سے تشویشناک اضافہ ہوا ہے، اس پراسرار وائرس پر قابو پانے کے سلسلے میں ہم ہنگامی اقدامات کر رہے ہیں۔
ڈپٹی ڈائریکٹر لی بِن نے مزید بتایا کہ انسان سے انسانوں میں منتقل ہونے والے اس وائرس سے کی ہلاکت خیزی سے بچنے کے لیے ہوائی اڈوں، ٹرین اسٹیشن اور شاپنگ سینٹرز پر جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ کیا گیا ہے اور شہریوں کے لیے اس بیماری سے متعلق آگاہی مہم بھی جاری ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ یہ پراسرار وائرس SARS وائرس کی ایک قسم ہے جو 2003 میں ہانگ کانگ سے چین آیا تھا۔ دونوں سے متاثر افراد میں ایک ہی طرح علامات ظاہر ہورہی ہیں تاہم اس میں زیادہ ہلاکت خیزی ہے۔ چین کے قومی صحت کمیشن (NCH) وائرس پر قابو پانے کے لیے پُر امید ہے۔