خاک ہوجائیں گے تم کو خبر ہونے تک!!!

0
468
معاذ صدیقی

معاذ صدیقی

نہ ہمدری نہ تعزیت نہ افسوس مگر چندے کی اپیل یہ ہے بیرون ملک پاکستانیوں کی حیثیت میں عموماً حکومت پر تنقید کرتا ہوں مگر کورونا کے آغاز کے بعد سوچا کہ اب صرف مثبت پوسٹ ہوگی، اس پر قائم بھی رہامگر گزشتہ دو تین دن میں ایسی ظالمانہ حرکتیں ہوئیں کے چیخیں نکل گئیں۔صحافت اور خدمت خلق کی وجہ سے کمیونٹی کے بہت قریب ہوں۔اس حوالے سے فینوریل ہوم سے قبرستان تک اور ہسپتال سے نیویارک کے گلی کوچوں اور سب جگہ گیا کسی کے پاس راشن نہیں تو کسی کے پاس کرایہ نہیں ،کہیں ایسا ہوا کہ ماں باپ اور بیوی ، جوان بیٹی کورونا کا شکار ہوئے اور تیس سال کی جوان بیٹی ماں باپ کو روتا چھوڑ کر رب کے پاس چلی گئی،کہیں دوست نے دوسرے دوست کے ساتھ دوستی نبھاتے ہوئے قبر تک کا سفر کیا کہیں بہن نے دو ہفتے بعد بھائی کا ساتھ دیا اور کہیں ہنستے مسکراتے میاں بیوی ایک ہفتے میں اللہ کے پاس پہنچ گئے،الریان فینوریل ہوم کے مالک امتیاز سے جہاں گھنٹوں بات ہوتی تھی وہاں ا±س کے پاس بات کرنے کو وقت نہیںکہ معوذ بھائی ایک اور جنازہ آگیا ہے۔فہم میاں سے درخواست کی دوست کی والدہ کی میت اٹھا لو تو کہا معوذ بھائی دو جنازے دفنا کر آرہا ہوں واپسی پر اٹھا لونگا اور پھر کال کرکے بتایا کے اسی علاقے سے ایک اور84 سالہ شخص کی میت اٹھانی ہے .دوسرے فینوریل والوں کے پاس بات کرنے کا وقت نہیںمگر جلدی جلدی بات کر کے اندزہ لگایا کے ہم اس جنگ میں سو سے زیادہ پاکستانی کھو چکے ہیںپھر میں نے ڈان کے انور بھائی نے بول کے ناصر قیوم نے اس کو نہ چاہتے ہوئے بھی اس افسوناک خبر کو رپورٹ کیا کہ سو سے زیادہ پاکستانی وفات پا چکے ہیں۔ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ حکومتی انتظامیہ کو ہل جانا چاہئے اور کم سے کم افسوس کا اظہار کرتے مگر پاکستان ایمبیسی نے مجرمانہ پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے اس کو افواہ قرار دینے کی کوشش کرتے ہوئے تین قونصلیٹ کا حوالہ دیا کہ ہمارے پاس کسی پاکستانی کے مرنے کا اطلاع نہیں۔
یہ کیسا ظلم ہے یہ کیسی بے حسی ہے؟ افسوس کا اظہار تو دور کی بات ظالموں نے تو ا±ن کے پاکستانی ہونے سے انکار کردیا ،ہمارے میدان کے کچھ لوگوں نے احمقانہ دلیل دینے کی کوشش کی کہ اصل میں اب یہ امریکی شہری ہیں، اس لیے پاکستان ایمبیسی نے یہ بات کی پھر آج جب عمران خان کی یہ اپیل دیکھی تو اندازہ ہوا کہ بے حسی اوپر سے نیچے تک ہے ،یہ وہ امریکن پاکستانی ہیں جن کے لیے دل و جان و مال سے ساتھ دیا۔آج آپ کے یہ چاہنے والے مصیبت میں ہیں ،ایک کے بعد ایک اپنی جان سے ہاتھ دھو رہا ہے، خاندان کے خاندان بے روزگار ہورہے ہیں، ہزاروں افراد جو ریستوران اور ٹیکسی کے کام پر تھے ،بھوک کا شکار ہیں اور پھر ہر دوسرے تیسرے گھر میں کوئی بیمار ہے،سینکڑوں گھرانے راشن کے لیے فلاحی تنظیموں کو کال کررہے ہیں،کیا ان کا اتنا بھی حق نہیں تھا کہ ان سے پوچھتے کیا ہورہا ہے ؟ کیا ان پاکستانیوں کا اتنا بھی حق نہیں کہ ان کے مرنے والوں سے تعزیت کرلی جائے۔نیویارک میں کورونا کے پہلے شہید کی تصویر میں نے اپنے فیس ب±ک پر لگائی تھی وہ تصویرتھی جس میں مرحوم عمران خان کی تصویر کے نیچے خطاب کررہے تھے وہ بھی پاکستانی تھے شاید آپ کی ایمبسی کے نزدیک تمام وفات پانے والے شہید ہوں اور شہید مردہ نہیںہوتے،عمران خان تو کیا ایک معمولی سے وزیر نے کوئی تعزیتی بیان تک جاری نہیں کیا، مجھے یقین ہے کہ نہ انہوں نے اپنے نو منتخب عہداروں سے کوئی بات کی ہوگی۔آج حامد میر نے آفاق فاروقی بھائی کی ویڈیو دیکھا کر فیصل واڈا والے سے سوال کیا تو ا±ن کے پاس کوئی جواب نہیں تھا انہوں نے کہا میں یہ بات کیبنٹ میں اٹھاﺅںگا،ہمیں معلوم ہے پاکستان خود مصیبت میں ہے ،اللہ کا ش±کر ہے اموات کم ہیں ،اکیس کروڑ میں 80 پاکستانی مگر ادھر دس لاکھ میں ڈیڑھ سو سے زائد انتقال کرگئے ہیں ہم آپ سے کچھ مانگ نہیں رہے ، سوائے صرف ہمددردی کے دو بول ، مگرجس طرح سے اورسیز پاکستانیوں سے چندہ مانگا جارہا± ہے ، میں اس پر اپنے ہیرو وزیرِاعظم کو سلام پیش کرتا ہوں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here